Maktaba Wahhabi

48 - 441
کام لینا ہے۔‘‘[1] راجح امر یہ ہے کہ جب ابن زیاد پر سے کامیابی کا نشہ اترا تو اسے اپنی غلطی کا شدت کے ساتھ احساس ہوا بلکہ اس کے خاندان کے بعض افراد کو تو یہ احساس اس سے بھی کہیں زیادہ تھا۔ اس کی ماں اس سے کہا کرتی تھی: تیرے لیے ہلاکت ہو، تو نے یہ کیا کر ڈالا۔[2] اس کا بھائی عثمان بن زیاد کہا کرتا تھا: میں چاہتا ہوں کہ زیاد کے بیٹوں میں سے ہر شخص کی ناک میں قیامت تک نکیل پڑی رہتی مگر حسین رضی اللہ عنہ کو قتل نہ کیا جاتا۔ ابن زیاد یہ بات سنتا مگر عثمان کی اس بات کی تردید نہ کرتا۔[3] سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کے بارے میں خوبصورت مواقف: واقعہ کربلا کے حوالے سے بعض ایسے خوبصورت مواقف بھی کتب تاریخ میں محفوظ ہیں جو ہمارے مشاعر کو جھنجوڑ کر رکھ دیتے ہیں ، تاریخ نے ان مواقف کو اپنے اصحاب کے لیے اس لیے محفوظ رکھا ہے تاکہ لوگوں پر یہ بات عیاں رہے کہ ہر زمانے میں کچھ ایسی شخصیات موجود رہی ہیں جو رجال کار کے پہلو میں ان کے مقام و مرتبہ کی وجہ سے ڈٹ کر کھڑی ہو جایا کرتی ہیں تاکہ ان کی حرمت کا پاس رہے اور جب لوگ ایک دوسرے کے بالمقابل کھڑے ہوں تو ان میں تقابل کرتے وقت حق کو ظاہر کیا جا سکے۔ وہ لوگوں کے اجتماعی مقام و مرتبہ کی وجہ سے ان کی قدر کرتے اور دوسروں پر انہیں ترجیح دیتے تھے اور یہ اس لیے کہ وہ علم و شجاعت اور تقویٰ و طہارت جیسے اوصاف سے متصف ہوتے ہیں اگرچہ دوسرے لوگ حکام و امراء ہی کیوں نہ ہوں ، انہیں نہ تو حاکم کا خوف ہی رجال کار کی قدر و منزلت سے ناآشنا کرتا ہے نہ ان کا ظلم و جور انہیں نفاق اور مصلحت پسندی کی طرف منحرف کرتا ہے اور نہ ان کے عہدے اور مناصب ہی انہیں حق گوئی اور ادبی شجاعت سے باز رکھتے ہیں ۔[4] ۱۔ ولید بن عتبہ بن ابو سفیان رحمہ اللہ کا موقف:… ولید بن عتبہ نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ سنگ دلی کا مظاہرہ کرنے اور سختی برتنے سے انکار کرتے ہوئے کہا: و اللہ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ مجھے حسین رضی اللہ عنہ کو قتل کرنے کے عوض ساری دنیا کا مال و زر مل جائے، سبحان اللہ، کیا میں حسین رضی اللہ عنہ کو قتل کروں گا۔ اللہ کی قسم! مجھے یقین ہے کہ جس شخص سے حسین رضی اللہ عنہ کے خون کا حساب لیا جائے گا قیامت کے دن اس کا ترازو ہلکا ہو گا۔ جب ولید نے سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ قابل تعریف موقف اختیار کیا اس وقت وہ مدینہ منورہ کا امیر تھا اور اسے اچھی طرح معلوم تھا کہ اس کا یہ موقف اس کی امارت مدینہ منورہ
Flag Counter