Maktaba Wahhabi

138 - 441
۹۔ محمد بن علی (الجواد) رحمہ اللہ : انہیں بنی ہاشم کے سربرآوردہ لوگوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ ان کی سخاوت اور سیادت مشہور تھی۔[1] بغدادی[2] کہتے ہیں : ’’اہل سنت و الجماعت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جملہ ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن سے موالات کے قائل ہیں اور جو انہیں یا ان میں سے بعض کو کافر کہے، اسے کافر ٹھہراتے ہیں ۔ اہل سنت و الجماعت حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہما اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشہور نواسوں سے موالات کے بھی قائل ہیں جیسے حسن بن حسن، عبداللہ بن حسن، علی بن حسین زین العابدین، محمد بن علی بن حسین المعروف بہ ’’الباقر‘‘، جعفر بن محمد المعروف بہ ’’الصادق‘‘، موسیٰ بن جعفر اور علی بن موسیٰ الرضا وغیرہ۔ اہل سنت کا یہی قول سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی دوسری صلبی اولاد کے بارے میں ہے جیسے عباس، عمر اور محمد بن حنفیہ، اور اسی موالات کے وہ سب بھی مستحق ہیں جو اپنے آباء و اجداد اطہار کی سنتوں پر چلے۔‘‘[3] اسفرائینی[4] اہل سنت و الجماعت کا منہج بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں : ’’رب تعالیٰ نے اہل سنت و الجماعت کو اس بات سے محفوظ رکھا ہے کہ وہ اس امت کے اسلاف کی بابت کوئی دریدہ دہنی کریں یا ان پر زبانِ طعن دراز کریں ، چنانچہ یہ لوگ حضرات مہاجرین و انصار، اعلامِ دین اہل بدر و احد، اہل بیعت رضوان رضی اللہ عنہم اجمعین کے بارے میں سوائے اچھی بات کے اور کوئی لفظ زبانوں سے نہیں نکالتے اور نہ حضرات عشرۂ مبشرہ رضی اللہ عنہم کی بابت کسی قسم کی لغوگوئی کرتے ہیں ۔ اہل سنت و الجماعت ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد و احفاد رضی اللہ عنہم جیسے حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہما اور ان کی ذریت کے مشاہیر جیسے عبداللہ بن حسن، علی بن حسین، محمد بن علی، جعفر بن محمد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ الرضا کے
Flag Counter