Maktaba Wahhabi

409 - 441
کی ہے۔ امام مسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سب سے پہلے مجھ سے آ کر وہ ملے گی جس کا ہاتھ سب سے لمبا ہے، وہ کہتی ہیں کہ ازواج مطہرات اپنا اپنا ہاتھ پھیلا کر دیکھا کرتی تھیں کہ ان میں سے کس کا ہاتھ سب سے لمبا ہے وہ کہتی ہیں کہ ہم میں سب سے لمبا ہاتھ زینب کا تھا، کیونکہ وہ اپنے ہاتھ کی محنت سے کماتی تھیں اور صدقہ کرتی تھیں ۔ [1] ۴۔ حضرت زینب کے فضائل میں سے یہ بھی ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان کے بارے میں فرمایا: میں نے دین میں سب سے بہتر اللہ کا سب سے زیادہ تقویٰ رکھنے والی، سب سے سچی، سب سے زیادہ صلہ رحمی کرنے والی، سب سے زیادہ صدقہ کرنے والی اور اس کام میں سب سے زیادہ خود کو کھپانے والی جس کا وہ صدقہ کرتی ہے اور اللہ سے تقرب حاصل کرتی ہے زینب سے بڑھ کر کسی عورت کو نہیں دیکھا۔ [2] (۸)… جویریہ بنت حارث بن ضرار بن حبیب بن خزیمہ خزاعیہ مصطلقیہ، بنو مصطلق کی جنگ (غزوۂ مریسیع) میں پانچ یا چھ ہجری کو گرفتار ہوئیں اور ثابت بن قیس کے حصے میں آئیں ، جنہوں نے جویریہ کے ساتھ آزادی کا معاہدہ (مکاتبت) [3] کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکاتبت کی رقم ادا کی اور ان کے ساتھ شادی کی، آپ سے پہلے ان کی شادی مسافع بن صفوان کے ساتھ ہوئی تھی جو اس معرکے میں قتل ہوگیا تھا، جویریہ کی وجہ سے مسلمانوں نے ان کے خاندان کے سو قیدیوں کو آزاد کر دیا، اپنی قوم پر ان کی بڑی عظیم برکت تھی، ان کی وفات ۵۰ ہجری کو ہوئی۔ سیّدہ جویریہ رضی اللہ عنہا کے فضائل و مناقب: ۱۔ حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا کثرت سے اللہ کی عبادت اور ذکر کرتی تھیں ۔ امام مسلم نے حضرت عبداللہ بن عباس کے واسطے سے حضرت جویریہ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز کے لیے ان کے پاس سے نکلے، جب کہ وہ اپنی عبادت گاہ میں تھیں ، پھر آپ چاشت کے بعد واپس آئے تو وہ اسی جگہ پر بیٹھی ہوئی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا تم ابھی تک اسی حالت میں ہو جس پر تم کو چھوڑ گیا تھا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں ! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس سے جانے کے بعد میں نے تین مرتبہ چار کلمات ایسے کہے ہیں کہ اگر صبح سے جو تم نے کہا ہے ان کلمات کے ساتھ وزن کیا
Flag Counter