بزرگ، افضل اور جلیل القدر صحابہ حضرات شیخین (ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما ) ہیں ، جو پیدا ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت و حمایت کے لیے ہوئے تھے۔ ان دونوں صحابہ پر میری جان قربان۔ انہی دونوں صحابہ رضی اللہ عنہما کی بیٹیاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی افضل ترین ازواج ہیں ۔ انہی دونوں کے ہوتے ہوئے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہو جاتی تھی۔ اہل بیت کے حق واجب کی حفاظت کر اور سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے مقام و مرتبہ کو پہچان اور ان کی شان میں کمی زیادتی نہ کر، بے شک سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی شان کو گھٹانے اور بڑھانے والے دونوں طبقے نذر آتش جہنم ہوں گے۔ قاتلانِ حسین کے لیے ہلاک و بربادی ہو بے شک وہ دنیا و آخرت کی ناکامیوں اور نامرادیوں کو لے کر لوٹا۔ اگر کوئی انہیں بے گناہ ثابت کرنا چاہے تو اس کی بات کو ہرگز بھی قبول نہ کرنا۔‘‘
اہل سنت و الجماعت کے نزدیک حضرات اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کی قدر و منزلت:
اہل سنت حضرات اہل بیت رضی اللہ عنہم کا بے حد احترام کرتے ہیں کیونکہ حضرت رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ان بزرگ ہستیوں کا بے پناہ مقام و مرتبہ بیان فرمایا ہے اور خود رب تعالیٰ نے آلِ بیت کے حقوق کی رعایت کو مشروع کیا ہے۔ اہل سنت و الجماعت حضرات اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم سے محبت و ولایت کا اظہار کرتے ہیں ۔ ان کی بابت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وصیت کی حفاظت و رعایت کرتے ہیں ، چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غدیر خم کے دن ارشاد فرمایا:
’’میں تمہیں اپنے آل بیت کے بارے میں اللہ کو یاد دلاتا ہوں ۔‘‘[1]
اہل سنت و الجماعت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وصیت کو حرزجان بنا کر اور اس وصیت کو اپنی زندگیوں کا اوڑھنا بچھونا اور ماحصل بنا کر خوش بخت ترین انسان کہلائے۔
اہلِ سنت و الجماعت جہاں ایک طرف اہل تشیع کے بعض اہل بیت کی بات بے پناہ غالیانہ رویے سے اپنی براء ت کا اظہار کرتے ہیں ، وہیں دوسری طرف ناصبیوں کے بغض و ایذا پر مبنی رویے سے بھی اپنی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں ۔ اہل سنت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم سے محبت کرنا واجب ہے اور اپنے کسی بھی قول و فعل یا اشارہ یا کنایہ سے ان مقدس ہستیوں کو ایذا پہنچانا اور ان کے ساتھ برا سلوک کرنا حرام ہے۔ رب منان کا احسان ہے کہ اہل سنت و الجماعت کی کتابیں کتب حدیث و تراجم کی طرح اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کے ذکر خیر اور فضائل و مناقب کے بیان سے معمور ہیں ۔
|