Maktaba Wahhabi

49 - 441
سے معزولی کا سبب بنے گا بلکہ یہ موقف اس کی ہلاکت پر بھی منتج ہو سکتا ہے، مگر وہ اس کے باوجود دنیوی ہلاکت اور حکومت و بادشاہت کے زوال کو اس بات پر ترجیح دیتا ہے کہ وہ حسین رضی اللہ عنہ کے خون کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرے۔ ۲۔ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کا موقف:… نعمان بن بشیر کوفہ کے امیر تھے جب انہیں حسین بن علی رضی اللہ عنہما کی روانگی اور ان کے لیے بیعت لینے کی غرض سے مسلم بن عقیل کی کوفہ آمد کی اطلاع ملی تو انہوں نے لوگوں کو امام کے خلاف خروج کرنے سے خبردار کیا اور انہیں فتنہ کے لیے کوشاں ہونے کے خطرات سے آگاہ کیا اور انہیں اس بات کی یاددہانی کرائی کہ اس سے ہر خاص و عام کو کس قسم کی تباہی اور ہلاکت سے واسطہ پڑ سکتا ہے۔ مگر وہ اس کے ساتھ ساتھ بڑی نرم خوئی کا مظاہرہ بھی کر رہے تھے۔ انہوں نے لوگوں سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ جو مجھ سے جنگ نہیں کرے گا میں بھی اس سے جنگ آزمائی نہیں کروں گا، جو مجھ پر حملہ آور نہیں ہو گا میں بھی اس پر حملہ آور نہیں ہوں گا۔ انہوں نے خطبہ کے آخر میں سختی کرتے ہوئے فرمایا: اگر تم نے روگردانی کی، بیعت کو توڑا، اپنے امام کی مخالفت کی تو اس ذات کی قسم جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں جب تک میرے ہاتھ میں تلوار رہے گی میں تم پر وار کرتا رہوں گا، خواہ تم میں سے کوئی میرا معاون و مددگار ہو یا نہ ہو، مگر اس کے باوجود بنو امیہ کے طرف داروں نے ان پر کمزوری دکھانے کا عیب لگایا اور کہنے لگے: تمہاری یہ رائے کمزور لوگوں کی رائے ہے، اس کے جواب میں انہوں نے فرمایا: اطاعت باری تعالیٰ کے ساتھ میرا شمار کمزور لوگوں میں ہونا اس سے بہتر ہے کہ میرا شمار اس کی معصیت کے ساتھ طاقت ور لوگوں میں ہو۔[1] اللہ تعالیٰ کی رضامندی کا حصول ایسی گراں قدر چیز ہے جس کے لیے مومن بندہ مہنگی سے مہنگی اور عمدہ سے عمدہ چیز بھی قربان کر دیا کرتا ہے اور یہ ایسی عظیم نعمت ہے جس کے ساتھ اللہ رب العالمین قیامت کے دن اپنے مومن بندوں پر تجلی فرمائے گا۔[2] ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَعَدَ اللّٰہُ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍ وَ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰہِ اَکْبَرُ ذٰلِکَ ہُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾ (التوبۃ: ۷۲) ’’اللہ تعالیٰ نے ان ایمان دار مردوں اور عورتوں سے ان جنتوں کا وعدہ فرمایا ہے جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں جہاں وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے رہیں گے اور ان صاف ستھرے پاکیزہ محلات کا
Flag Counter