Maktaba Wahhabi

308 - 441
ہے۔ میرا آپ سے محاربہ کرنے یا آپ سے اختلاف کرنے کا کوئی ارادہ نہیں اور اگر میں آپ سے جہاد ترک کرتا ہوں تو رب کے حضور میرے پاس کوئی عذر نہ ہو گا اور میرے نزدیک اس سے بڑا فتنہ نہیں کہ آپ نے اس امت کے امر کی ولایت یزید کے ہاتھ میں دے دی ہے۔‘‘ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے یہ خط پڑھ کر فرمایا: ’’ہم نے ابو عبداللہ پر ایک شیر کو ترجیح دی ہے۔‘‘[1] یہ جملہ نصوص بتلاتی ہیں کہ سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ اور خلیفۃ المسلمین سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے درمیان امور صراحت و باہمی خیر خواہی کی انتہا پر تھے۔ ہر ایک کو بات کی آزادی تھی۔ دورِ معاویہ رضی اللہ عنہ میں جنابِ حسین رضی اللہ عنہ کو کسی بات کا اندیشہ اور کھٹکا نہ تھا، وہ جو چاہتے تھے کہہ دیتے تھے، جس چیز پر چاہتے تنقید کر دیتے تھے۔ انہیں اخذ و ردّ میں آزادی تھی، ان کے قول و فعل کو اعتماد کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ ان کو نہایت شائستہ نصیحت فرماتے تھے اور ان دونوں بزرگوں میں دقیق و عمیق امور میں خوب صراحت تھی اور ان دونوں بزرگوں میں یہی رویہ اخیر تک قائم رہا۔ جناب حسین رضی اللہ عنہ کو سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے زیادہ سے زیادہ یہ سننے کو ملا کہ وہ خروج پر آمادہ ہیں اور اس کی وجہ بھی سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو پہنچنے والی خبریں تھیں ۔ چنانچہ انہوں نے لکھ بھیجا کہ ’’میرا خیال ہے کہ آپ کے دماغ میں ایک خواہش ہے، میں اس کو معلوم کرنا چاہتا ہوں تاکہ میں وہ آپ کو معاف کر دوں ۔‘‘[2] یہ امر بتلاتا ہے کہ دورِ معاویہ رضی اللہ عنہ عفو و درگزر اور چشم پوشی کی سیاست کی انتہا پر تھا۔ شاید یہ جناب حسن رضی اللہ عنہما اور جناب معاویہ رضی اللہ عنہ کے درمیان منعقد ہونے والی عظیم تر صلح کا ثمرہ تھا اور یہی وہ صلح تھی جس کی بدولت امت مسلمہ نے مودّت و محبت، اخوت و ہم دردی، باہمی اعتماد و ہم آہنگی اور نیکی و تقویٰ کے کاموں پر ایک دوسرے کی مدد کے ثمرات کو چنا تھا۔ اس دور میں خلافت معاویہ رضی اللہ عنہ اور آل بیت رضی اللہ عنہم کے درمیان تعلقات میں کسی قسم کی رنجش و تکدر کا شائبہ تک نہ تھا جناب معاویہ رضی اللہ عنہ حضرات حسنین کریمین، حضرت ابن عباس اور حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہم کا اس قدر اکرام کرتے تھے کہ اتنا کوئی دوسرا نہ کرتا تھا۔ جبکہ یہ حضرات سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی ہر قسم کی خیر خواہی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرتے تھے اور جناب معاویہ رضی اللہ عنہ کا منشا پورا کرنے میں کسی ناگواری کا اظہار تک
Flag Counter