بن مہدی کی بیعت کر لی، جس کے نتیجہ میں قتل و غارت اور اختلاف ظاہر ہوا، راستے لوٹے جانے لگے اور باغیوں اور خارجیوں کی کثرت ہو گئی، بے پناہ بگڑتی صورتِ حال دیکھ کر مامون فوراً خراسان سے بغداد جا پہنچا اور اس بغاوت کا سر کچلا اور ان کے امر کو ان کے عہد کی طرف لوٹایا۔ ہمیں مامون کے عہد میں اس کا اعتبار کرنا ہو گا۔ بے شک زمانے، ان میں ظاہر والے امور و حوادث اور قبائل و عصبیات کے اختلاف سے مختلف ہیں اور مصالح کے اختلاف سے مختلف رہے ہیں اور ہر زمانہ کا اس کے خاص حالات کے اعتبار سے ایک خاص حکم رہا ہے اور یہ اللہ کا اپنے بندوں پر لطف و احسان ہے۔‘‘[1]
ایسے اقدامات کے ضمن میں امت مسلمہ کی وحدت پوشیدہ ہوتی ہے۔ ان میں امت کے استقرار و استحکام کی حفاظت اور امارت و خلافت جیسے منصب کے بارے میں نزاعات و خصومات کی پیش بندی ہوتی ہے۔[2] یہ بات روافض کو گھبرا کر رکھ دیتی ہے، اور ان کے کلیجے امت مسلمہ کی امن و سلامتی اور وحدت و یگانگت کو دیکھ کر منہ کو آنے لگتے ہیں ۔ پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ انہیں امت مسلمہ کی وحدت ایک آنکھ نہ بھائی اور یزید کے بارے میں بے تحاشا افواہیں اور جھوٹی باتیں پھیلا دیں حتیٰ کہ عالم اسلام کا چپہ چپہ ان کذب بیانیوں سے بھر گیا، تاکہ یزید اور اس کے والیوں کے خلاف شورش برپا ہو، فتنہ سر اٹھائے اور سنت نبویہ پر غیرت رکھنے والوں کے جذبات میں انگیخت پیدا ہو۔
ان کوفیوں نے ایسا ہی سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی کیا کہ خطوط کا ایک طومار لکھ بھیجا لیکن عین وقت پر باطل کے شانہ بشانہ کھڑے ہو گئے۔ سنت نبویہ کے سچے پیروکار سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کو اس بات کی مطلق خبر نہ تھی کہ اس سازش کے سارے تانے بانے بننے والے یہی کوفی تھے۔ بلاشبہ ان اعدائے صحابہ کا مقصد جناب حسین رضی اللہ عنہ کو غدر کر کے شہید کرنا ہی تھا تاکہ سنت نبویہ کا ایک مظہر، کتاب اللہ کا ایک سچا عامل و پیکر اور دین محمدی کی اشاعت و سربلندی کا ایک سچا محب روئے زمین پر باقی نہ رہے۔
کیا یہ بات کوئی عاقل تسلیم کر سکتا ہے کہ ان کوفیوں کو جناب حسین رضی اللہ عنہ کا یہ سراپا قبول تھا جس کے انگ انگ میں زہد و عبادت، تقویٰ و طہارت، سنت کے ساتھ شدت تمسک، حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور امہات المومنین رضی اللہ عنہن کی محبت و عقیدت رچی بسی تھی؟ ہرگز بھی نہیں ۔ بلکہ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ ان لوگوں کو جس بنیادی سبب و باعث نے سیّدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما کے ساتھ مکر و فریب کرنے پر آمادہ کیا تھا وہ تھا
|