Maktaba Wahhabi

258 - 441
’’اما بعد! ہم نے ان صاحب کی اللہ اور اس کے رسول کے نام پر بیعت کی ہے، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ’’غدر کرنے والے کے لیے روزِ قیامت ایک پرچم نصب کیا جائے گا اور کہا جائے کہ یہ فلاں کی غداری (کا نشان) ہے اور سب سے بڑی غداری یہ ہے کہ ایک آدمی دوسرے کی اللہ اور اس کے رسول کے نام پر بیعت کرے، پھر اس کی بیعت کو توڑ ڈالے، پس تم میں سے کوئی یزید کی بیعت نہ توڑے اور تم میں سے کوئی اس امر (خلافت) کی طرف نہ دیکھے وگرنہ اس کے اور میرے درمیان لا تعلقی ثابت ہو جائے گی۔‘‘[1] محمد بن حنفیہ رحمہ اللہ کی شہادت بھی ہمارے سامنے ہے جو یزید پر لگائے جانے والے اتہامات کے ردّ کا شافی جواب ہیں ۔ چنانچہ محمد بن حنفیہ رحمہ اللہ نے یزید کے خلاف خروج کرنے والے ہر شخص سے علیحدگی اختیار کر لی تھی جن میں خود ان کے بھائی سیّدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما بھی شامل تھے، حالانکہ محمد رحمہ اللہ کبھی کسی میدان سے پیچھے رہنے والے نہ تھے۔ یہ وہی محمد رحمہ اللہ تو ہیں جو اپنے والد ماجد سیّدنا علی ابن ابی طالب امیر المومنین و خلیفہ راشد رضی اللہ عنہ کا پرچمتھامے جمل اور صفین کے میدانوں میں سب سے آگے آگے تھے۔ بہرحال محمد بن حنفیہ رحمہ اللہ کا موقف ان جھوٹی روایات کو جھٹلاتا ہے جو یزید کی طرف غیر اسلامی اخلاق کو منسوب کرتی ہیں ، جیسے نماز پنجگانہ میں غفلت کرنا وغیرہ اور طعنہ پروروں کے اُڑائے شبہات کو پا درِ ہوا کر دیتا ہے مشہور مؤرخ بلاذری روایت کرتا ہے : ’’حضرت محمد بن حنفیہ رحمہ اللہ شام (دمشق) یزید بن معاویہ کے پاس تشریف لے گئے۔ چند دن بعد جب لوٹنے کا ارادہ کیا تو الوداع کہنے یزید بن معاویہ کے پاس تشریف لے گئے۔ یزید ان کی بے پناہ عزت کیا کرتا تھا۔ کہنے لگا: اے ابو القاسم! اگر آپ نے مجھ میں کسی ناگوار بات کو دیکھا ہو تو میں اس سے دست کش ہوتا ہوں اور جو آپ کہیں گے وہ کرنے کو تیار ہوں ۔ محمد بن حنفیہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: اللہ کی قسم! اگر میں تم میں کسی منکر کو دیکھتا تو میں تمہیں اس سے روکے بغیر رہ نہ سکتا تھا، اور اس بارے میں حق بات سے تم کو ضرور آگاہ کرتا کیونکہ رب تعالیٰ نے اہل علم سے اس بات کا عہد لیا ہے کہ وہ حق بات لوگوں کو ضرور بیان کریں گے اور اس کو چھپا کر نہ رکھیں گے۔ میں نے تم میں خیر کے سوا کچھ نہیں دیکھا۔‘‘[2] امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے کہ حضرت عبداللہ ابن زبیر رضی اللہ عنہما کا مناد عبداللہ بن مطیع چند
Flag Counter