Maktaba Wahhabi

154 - 441
عبادت، میرا جینا اور میرا مرنا صرف اللہ رب العالمین کے لیے ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ، مجھے اسی کا حکم ملا ہے اور میں سب سے پہلے فرمانبرداروں میں سے ہوں ۔ اے حسن و حسین! اے میرے سب اہل خانہ اور میری اولاد اور جن تک میری یہ وصیت پہنچے کہ میں ان سب کو اس اللہ کے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں جو تمہارا پروردگار ہے، مرنا تو مسلمان ہی مرنا اور سب کے سب اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھنا اور فرقوں میں نہ پڑنا۔ میں نے حضرت ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ’’بے شک آپس میں صلح کرنا نماز و روزہ سے افضل ہے۔‘‘ اپنے قرابت داروں کو دیکھنا اور ان کے ساتھ صلہ رحمی کرنا۔ اللہ تم پر حساب کو آسان کر دے گا۔ یتیموں کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ وہ تمہارے سامنے ضائع نہ ہو جائیں ۔ نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ وہ تمہارے دین کا ستون ہے۔ زکوٰۃ کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ زکوٰۃ رب کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے۔ فقراء اور مساکین کے بارے میں اللہ سے ڈرنا، انہیں اپنے اسباب زندگی میں شریک کرتے رہنا۔ قرآن کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ قرآن پر عمل کرنے میں کوئی تم سے آگے نہ بڑھنے پائے۔ اپنی جانوں اور مالوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے اور خانہ کعبہ کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ جب تک تم زندہ ہو وہ خالی نہ رہے (بلکہ آباد رہے) کہ اگر خانہ کعبہ کو چھوڑ دیا گیا تو تمہارے پاس کوئی حجت نہ رہے گی۔ اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل ذمہ کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ تمہارے ہوتے ہوئے ان میں سے کسی پر ظلم نہ ہونے پائے۔ اپنے پڑوسیوں کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ یہ تمہارے نبی کی وصیت ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’مجھے جبرئیل( علیہ السلام ) پڑوسیوں کے بارے میں وصیت کرتے رہے حتیٰ کہ میں یہ سمجھا کہ یہ انہیں وارث بنا کر چھوڑیں گے۔‘‘ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم کے بارے میں اللہ سے ڈرنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں وصیت کی ہے۔ دو کمزوروں -اپنی بیویوں اور غلاموں - کے بارے میں اللہ سے ڈرنا۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے آخر میں انہی کے بارے میں وصیت فرمائی تھی۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں تم لوگوں کو دو کمزوروں کے بارے میں وصیت کرتا ہوں -عورتیں اور غلام- اور نماز نماز (کہ اس کا خیال کرنا)۔ اللہ کے بارے میں کسی ملامت گر کی ملامت کی پروا نہ کرنا۔ وہی اللہ ان لوگوں سے تمہیں کافی ہو جائے گا جو تم پر ظلم کرنا چاہتے ہیں ۔
Flag Counter