کے سامنے ان الفاظ کے ساتھ بیان فرمایا کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ سیّدہ طاہرہ عائشہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب انسانوں سے زیادہ محبوب ہیں ۔ جبکہ منافقین آج تک جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی اس بات میں جھٹلاتے آ رہے ہیں اور ہماری طاہرہ، صادقہ اور عفیفہ ماں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر وہ تہمت لگاتے ہیں جو کتاب اللہ اور سنت مطہرہ کے صریح مناقض و متضاد ہے۔ لیکن افسوس اس ناسمجھ اُمت پر جو ان کے شور و غوغا پر کان بھی دھرتے ہیں اور ان منافقین سے محبت و تولی کا اظہار کرتے ہیں جو اللہ اور اس کے رسول کے کھلے دشمن ہیں ۔ یوں یہ عوام صحیح کو غلط اور باطل کو حق کہہ بیٹھتے ہیں ۔ اے مسلمانو! بتلاؤ ! یہ عالم برگشتگی کب تک جاری رہے گا؟ کب تک تم لوگ یوں اندھیروں میں بھٹکتے اور ٹامک ٹوئیاں مارتے رہو گے؟!!
حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہما سب سے اعلیٰ حسب و نسب اور سب سے بہتر سیرت و اخلاق کے مالک تھے، متعدد نصوص اس کو واضح کرتی ہیں چنانچہ:
٭… حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں :
’’ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز عصر ادا فرما رہے تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چوتھی رکعت میں پہنچے تو سیّدنا حسن اور حسین رضی اللہ عنہما ادھر آ نکلے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر سوار ہو گئے۔ پس (نماز کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کو اپنے سامنے بٹھایا پھر ایک کندھے پر حسن رضی اللہ عنہ کو اور دوسرے کندھے پر حسین رضی اللہ عنہ کو سوار کیا، پھر ارشاد فرمایا: ’’اے لوگو! کیا میں تم لوگوں کو نہ بتاؤ ں کہ سب سے بہتر نانا اور نانی والا کون ہے؟ کیا میں تم لوگوں کو نہ بتاؤ ں کہ سب سے بہتر چچا اور پھوپھی والا کون ہے؟ کیا میں تم لوگوں کو نہ بتاؤ ں کہ سب سے بہتر ماموں اور خالہ والا کون ہے؟ کیا میں تم لوگوں کو نہ بتاؤ ں کہ سب سے بہتر ماں اور باپ والا کون ہے؟ تو سنو! وہ دونوں حسن اور حسین ہیں جن کے نانا اللہ کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور نانی خدیجہ بنت خویلد( رضی اللہ عنہا ) ہے۔ جن کی ماں فاطمہ( رضی اللہ عنہا ) بنت رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہے اور جن کا باپ علی بن ابی طالب( رضی اللہ عنہ ) ہے۔ جن کا چچا جعفر بن ابی طالب( رضی اللہ عنہ ) اور پھوپھی ام ہانی بنت ابی طالب( رضی اللہ عنہا ) ہے۔ جن کا ماموں قاسم بن رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہے اور جن کی خالہ زینب، رقیہ اور ام کلثوم رضی اللہ عنہن ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیاں ہیں اور (سن لو کہ) ان دونوں کا نانا جنت میں ہے، ان دونوں کا باپ جنت میں ہے، ان دونوں کی نانی جنت میں ہے، ان دونوں کی ماں ، چچا اور پھوپھی جنت میں ہے اور ان دونوں کی خالائیں جنت میں ہیں اور ان دونوں کا
|