Maktaba Wahhabi

146 - 441
مطہرات رضی اللہ عنہن کے فضائل و مناقب سے جل بھن جاتے ہیں ۔ پھر اس حدیث میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے کنبہ اور ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کے درمیان گہرے تعلق کا بھی شافی بیان ہے۔ بالخصوص سیّدہ صدیقہ طاہرہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ گہرے تعلق کا علم ہوتا ہے، جو خود سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے کنبہ کی اس فضیلت و منقبت کی ایک راویہ اور اس کو بیان کرنے اور امت مسلمہ میں منتشر کرنے والی ہیں ۔ یقینا یہ بات حضرت رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو مضبوطی سے تھامنے والوں کے لیے تو باعث صد مسرت ہے جبکہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور آل بیت سے بغض و نفرت رکھنے والوں کے لیے اس روایت میں خسران و حرمان اور غیظ و غضب کا بے پناہ سامان ہے۔ بخاری شریف کی یہ روایت ان اعدائے صحابہ کے گھناؤ نے اور تیرہ و تاریک باطن اور ان کی اباطیل کو رسوا کرنے کے لیے شاہد ناطق اور بس ہے جن کا کام حب آل بیت کی آڑ میں امت مسلمہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپنا اور ان کی حزم و احتیاط اور تقویٰ و ورع کی روح کو بے موت مارنا ہے۔ چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ خاص ام المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی شان بیان کرتے ہوئے سورۂ آل عمران کی اس آیت کی تفسیر یوں بیان کرتے ہیں : ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَاِذْ غَدَوْتَ مِنْ اَہْلِکَ تُبَوِّیُٔ الْمُؤْمِنِیْنَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌo﴾ (آل عمران: ۱۲۱) ’’اور جب تو صبح سویرے اپنے گھر والوں کے پاس سے نکلا، مومنوں کو لڑائی کے لیے مختلف ٹھکانوں پر مقرر کرتا تھا اور اللہ سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ﴿غَدَوْتَ﴾:… یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم دن کے شروع میں نکلے۔ ﴿مِنْ اَہْلِکَ﴾:… یعنی اپنی زوجہ مطہرہ سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ سے۔ ﴿تُبَوِّیُٔ﴾:… یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم مومنوں کو قتال کے لیے ان کے مورچوں پرمتعین فرما رہے تھے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دائیں بائیں مقرر فرمایا اور ان کے لیے مورچوں اور لڑنے کی جگہوں کی تحدید و تعیین فرمائی۔[1] رب تعالیٰ کی کتاب پکار پکار کر یہ کہہ رہی ہے کہ سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی کریم کی اہل ہیں ۔ جس سے سیّدہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی تشریف و فضیلت اور ایک خاص فضیلت عیاں ہوتی ہے جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں
Flag Counter