Maktaba Wahhabi

142 - 441
جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پھول سیّدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما کے پاک خون سے اپنے ناپاک ہاتھ رنگنے کی جرأتِ صد خسران کرے، وہ اہل بیت سے محبت کے دعوے میں صادق ہو سکتا ہے؟؟ یہی وہ دقیق پیمانہ ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شرعی محبت کو واضح کرتا ہے جو آل بیت کی محبت اور ذریت و ازواج سے ولاء و عقیدت کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، جس کا پرتو حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور کتاب و سنت سے محبت پر نظر آتا ہے جس میں ان سب مسلمات میں کوئی تفریق نظر نہیں آتی۔ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جانتے تھے کہ حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کا جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک کیا رتبہ و مرتبہ تھا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ان دونوں سے کس قدر تعلق اور قربت تھی۔ جس کی بنا پر حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کی بے حد تعظیم و تکریم کرتے تھے۔ اس تعلق کو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی زبانی سنیے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو اٹھایا ہوا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرما رہے تھے: ’’اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں ، تو بھی اس سے محبت کر۔‘‘[1] حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’جس کو اس بات سے خوشی ہو کہ ایک جنتی آدمی دیکھے تو وہ حسین بن علی رضی اللہ عنہما کو دیکھ لے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو انہیں جنتی کہتے سنا ہے۔‘‘[2] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’میں نے جب بھی حسین بن علی رضی اللہ عنہما کو دیکھا تو میری آنکھیں آنسوؤ ں سے بھر گئیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مسجد میں پایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ تھاما اور مجھ پر سہارا لیا۔ پس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل پڑا یہاں تک کہ بنو قینقاع کا بازار آ گیا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ساتھ کوئی بات نہ کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بازار کا ایک چکر لگایا، (بازار کو) دیکھا پھر لوٹ آئے اور میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لوٹ آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما ہوئے اور حبوہ باندھ کر بیٹھ گئے پھر فرمایا: ’’ذرا منے کو میرے پاس بلانا۔‘‘ پس حضرت حسین رضی اللہ عنہ دوڑے ہوئے
Flag Counter