ان کے مقام و مرتبہ اور قدر و منزلت کی معرفت کو اور ان دونوں پاکیزہ ہستیوں کی سیرت کی اقتدا کو واجب کرتا ہے۔ ایسے شخص پر لازم ہے کہ وہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو لخت جگر کے شوہر شہید مظلوم، سیّدنا عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ سے بھی بے پناہ محبت کرے اور اس سب پر مستزاد ایسے شخص پر کتاب و سنت سے محبت کرنا واجباتِ دینیہ میں سے ہے جن کی بابت ذرا سا بھی شک انسان کو دائرۂ اسلام سے خارج کر دیتا ہے۔ ایسے شخص پر کتاب و سنت کی نصرت کرنے والوں سے محبت کرنا بھی واجب ہے جن میں سرفہرست حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا نام آتا ہے جن کی خدمات نے انہیں ساری امت سے اونچا درجہ عطا کیا اور اس سبقت و فضیلت سے کسی ایک صحابی رسول کو بھی مستثنیٰ کرنا جائز نہیں
اس کے بعد کتاب و سنت کی زبان ’’لغت عربیہ‘‘ سے محبت کرنا بھی اس شخص کے فرائض میں داخل ہے۔
خلاصہ یہ ہے کہ آل بیت سے محبت کے دعوے دار پر لازم ہے کہ وہ کتاب و سنت، عربیت اور قرونِ ثلاثہ کے تہذیبی نتائج اور صحیح اسلامی اقدار و شعائر سے سچی اور کھری محبت کرے، جس کا لازمی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایسا شخص ہر اس انسان سے اپنی براء ت کا اظہار کرے جو ان مسلمات، عقائد، اقدار اور شعائر میں سے کسی ایک کا بھی دشمن ہے، اس کے مکر و فریب سے خود کو بھی اور امت مسلمہ کو بھی بچانا واجب ہے۔
محبت آل بیت کے یہ نام نہاد دعوے دار بزعم خویش خود کو مسلمان اور آل بیت اطہار سے سچی محبت کرنے والا سمجھتے ہیں ۔ حالانکہ زمینی حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے کہ یہ آل بیت سے تعلق رکھنے والے ہر عقیدۂ قرابت، لغت، ثقافت اور تشخص سے برسر پیکار ہیں ، انہیں حضرات محدثین، فاتحین اسلام اور سلف صالحین سے شدید بغض و نفرت ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ’’حسنین‘‘ نام رکھنے میں کئی اہم اسباق ہیں جن سے گھر، خاندان اور قبیلہ کے ذمہ دار حضرات اکثر غافل رہتے ہیں ۔ چنانچہ وہ بچوں کا نام رکھنے میں کوئی پروا نہیں کرتے یا پھر اپنے باپ دادا کی رسموں کی پیروی کرتے ہیں چاہے وہ نام جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے کتنے ہی دُور کیوں نہ ہوں ۔ بعض لوگ بچوں کا نام رکھنے میں سنتِ نبویہ اور عربی تشخص کا کوئی خیال نہیں رکھتے اور اہل مشرق یا اہل مغرب جیسے نام رکھ دیتے ہیں چاہے ان کا اسلامی مفاہیم اور صفاتِ حمیدہ سے دُور کا بھی واسطہ نہ ہو۔
اس لیے ہمیں بچوں کا نام رکھنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ان نصیحتوں کو سامنے رکھنا چاہیے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’پیغمبروں کے ناموں پر نام رکھو اور اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ نام عبداللہ اور عبدالرحمن
|