اسی طرح ابوبکر رضی اللہ عنہ نے خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو عراق میں اقامت کے دوران میں خط تحریر فرمایا اور انہیں حکم دیا کہ وہ اپنی آدھی فوج کو لے کر شام روانہ ہو جائیں اور آدھی فوج کو مثنیٰ بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے لیے چھوڑ دیں۔ خالد رضی اللہ عنہ نے اس حکم کی مکمل پابندی کی اور فوج کو دو مساوی حصوں میں تقسیم کر دیا۔[1] اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو خط تحریر کیا کہ وہ قضاعہ کے علاقہ سے نکل کر یرموک پہنچ جائیں، انہوں نے ایسا ہی کیا۔ ابوعبیدہ بن جراح اور یزید بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کو شام روانہ کیا اور انہیں حکم فرمایا کہ وہ حملہ آور ہوں لیکن شام کے اندر نہ گھسیں تاکہ ان کے پیچھے سے دشمن گھیراؤ نہ کر سکے۔ تمام قائدین اور لشکر نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کی تعلیمات اور اوامر کی مکمل پابندی کی۔[2] مال غنیمت کی تقسیم میں اس سے اختلاف نہ کیا جائے: ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں مال غنیمت کی تقسیم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ کار کو اختیار کیا چنانچہ معرکہ یمامہ کے اختتام کے بعد خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے آپ کو فتح اور مال غنیمت کی خوشخبری بھیجی تو آپ نے ان کو لکھا: ’’مال غنیمت اور جنگی قیدیوں اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے تمہیں بنو حنیفہ کا مال عطا کیا ہے وہ سب جمع کرو اور اس میں سے خمس نکال کر میرے پاس بھیج دو تاکہ اسے یہاں ہمارے پاس موجود مسلمانوں کے درمیان تقسیم کیا جائے اور باقی تمام حق داروں کے درمیان ان کے حق کے مطابق تقسیم کر دو۔ والسلام‘‘ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے تمام قائدین مال غنیمت کی تقسیم میں ایسا ہی کرتے تھے۔ تقسیم کے سلسلہ میں فوج نے کبھی کسی طرح کا اختلاف نہ کیا۔[3] لشکر کے حقوق:… ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنی وصیتوں اور خطوط کے ذریعہ سے لشکر کے حقوق بیان فرمائے۔ جیسا کہ ان کی خبر گیری کرنا، ان کے حالات کا جائزہ لیتے رہنا، سفر کے دوران میں ان سے نرمی برتنا، ان پر عریف و نقیب مقرر کرنا، دشمن سے لڑنے اور ان کے اترنے کے لیے صحیح جگہ منتخب کرنا اور فوج کی ضرورت کے مطابق غذا و چارہ مہیا کرنا، لشکر کی حفاظت کی خاطر دشمن کے حالات سے باخبر رہنے کے لیے قابل اعتماد مخبروں اور جاسوسوں کو مقرر کرنا، لشکر کو جہاد پر برانگیختہ کرنا اور اللہ سے ثواب اور شہادت کے فضائل بیان کرنا، ان میں سے اصحاب بصیرت سے مشورہ کرنا، ان پر اللہ کے واجب کردہ حقوق کو لازم کرنا اور بحالت جہاد تجارت وزراعت |
Book Name | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلییل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |