Maktaba Wahhabi

301 - 512
پہلے شہر بن باذان کی بیوی تھی اور فیروز فارسی کی چچا زاد بہن تھی۔ کذابِ یمن اسود عنسی نے اس کے شوہر کو قتل کر کے اس کو غصب کر لیا تھا۔ وہ پورے عزم و حوصلہ کے ساتھ جاہلی درندوں کے پنجے سے نجات حاصل کرنے کے لیے اٹھ کھڑی ہوئی اور ابنائے فارس کے ساتھ مل کر اس ظالم کے قتل کا پروگرام مرتب کیا،[1] اور بستر پر ہی اس کے قتل کا راستہ ہموار کیا۔[2] اور جب اسود قتل کر دیا گیا تو اس کے سر کو اس کے ساتھیوں کے درمیان ڈال دیا گیا جس سے ان پر خوف طاری ہوا اور وہ بھاگ کھڑے ہوئے۔[3] جس رات اسود عنسی قتل ہوا اسی رات آسمان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی گئی اور آپ نے لوگوں کو بشارت سناتے ہوئے فرمایا: آج رات عنسی قتل کر دیا گیا، بابرکت گھرانے کے ایک بابرکت شخص نے قتل کیا ہے۔ دریافت کیا گیا: وہ کون ہے؟ آپ نے فرمایا: فیروز، فیروز کامیاب ہو گیا۔[4] اسود عنسی کے قتل کا تذکرہ ڈاکٹر صلاح الخالدی نے اپنی کتاب ’’صورمن جہاد الصحابہ‘‘ میں تفصیل سے کیا ہے۔[5] صنعاء کے امور فیروز، داذویہ اور قیس بن مکشوح کے درمیان مشترک رہے، یہاں تک کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ صنعاء پہنچے ان سب نے ان کو اپنا امیر بنا لیا، تین دن تک وہ ان میں رہ کر نماز پڑھاتے رہے، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی خبر وہاں پہنچ گئی۔[6] اسود عنسی کے قتل کی تفصیلات مدینہ میں لشکر اسامہ کی روانگی کے بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ کو پہنچیں اور مدینہ میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کو یہ فتح کی پہلی خبر پہنچی تھی۔[7] ب:…ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فیروز دیلمی رضی اللہ عنہ کو صنعاء کا والی مقرر فرما دیا اور ان کی تقرری کا خط ان کو ارسال کیا۔ قیس بن مکشوح المرادی کو نظر انداز کیا، اس کو والی مقرر نہ فرمایا کیونکہ وہ اسود کا مخلص پیروکار تھا۔ قبائلی عصبیت اور قیادت کے شوق میں اس کا ساتھ دیا تھا۔ اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کا یہ اصول تھا کہ مرتد ہونے والوں سے احتیاط برتی جائے، ان سے مدد نہ لی جائے۔[8] اور آپ نے داذویہ، جُشیش اور قیس بن مکشوح کو فیروز دیلمی رضی اللہ عنہ کے معاون کی حیثیت سے رکھا۔ قیس کو یہ چیز اچھی نہ لگی اور اس نے ان تینوں قائدین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور داذویہ کو قتل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ فیروز رضی اللہ عنہ کو اس سازش کا سراغ لگ گیا اور انہوں نے خولان میں اپنے ماموؤں کے پاس جا کر پناہ لی۔[9] قیس نے نسلی عصبیت کو ہوا دی اس طرح بعض قبائل کے زعماء کو ابنائے فارس کے خلاف اکسانے کی کوشش کی اور یہ باور کرایا کہ یہ لوگ تم پر قابض ہیں اور میں ان کے سرغنہ لوگوں کو قتل اور باقی کو
Flag Counter