انتخاب کیا، اس کا بدلہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے یہ دیا کہ اپنے پاس ان کے اجر کے لیے اجر عظیم تیار کر کے رکھ دیا ہے۔
﴿یٰٓاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِکَ اِنْ کُنْتُنَّ تُرِدْنَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَہَا فَتَعَالَیْنَ اُمَتِّعْکُنَّ وَ اُسَرِّحْکُنَّ سَرَاحًا جَمِیْلًاo وَ اِنْ کُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ الدَّارَ الْاٰخِرَۃَ فَاِنَّ اللّٰہَ اَعَدَّ لِلْمُحْسِنٰتِ مِنْکُنَّ اَجْرًا عَظِیْمًاo﴾ (الاحزاب: ۲۸۔ ۲۹)
’’اے نبی! اپنی بیویوں سے کہہ دیجئے: اگر تم دنیوی زندگی اور اس کی زینت چاہتی ہو تو آؤ، میں تم کو کچھ مال و متاع دیتا ہوں اور تم کو بہتر طریقے پر رخصت کرتا ہوں ، اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول اور آخرت چاہتی ہو تو (سن لو) اللہ نے تم میں سے نیک کردار کے لیے اجر عظیم تیار کر کے رکھا ہے۔‘‘
یہ بات معلوم ہی ہے کہ ان امہات المؤمنین نے اللہ اور رسول کا انتخاب کیا، اسی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو طلاقیں نہیں دیں ۔
(۴)… ان کو اطاعت اور عمل صالح پر دگنا اجر ملتا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿وَ مَنْ یَّقْنُتْ مِنْکُنَّ لِلّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ وَ تَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِہَآ اَجْرَہَا مَرَّتَیْنِ وَ اَعْتَدْنَا لَہَا رِزْقًا کَرِیْمًاo﴾ (الاحزاب: ۳۱)
’’اور جو کوئی تم میں سے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گی اور نیک عمل کرے گی تو ہم اس کو دوہرا اجر دیں گے اور ہم نے اس کے لیے با عزت روزی تیار کر رکھی ہے۔‘‘
(۵)… شرافت، عزت اور بلند مقام و مرتبہ میں امہات المومنین دوسری عورتوں کی طرح نہیں ہیں ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿یٰنِسَآئَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ کَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآئِ اِنِ اتَّقَیْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّ قُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًاo﴾ (الاحزاب: ۳۲)
’’اے نبی کی بیویو! تم معمولی عورتوں میں سے کسی کی طرح نہیں ہو، بشرطیکہ تم تقویٰ اختیار کرو، تو بولنے میں نزاکت نہ کرو اس سے ایسے شخص کو (غلط) خیال ہونے لگتا ہے جس کے دل میں بیماری ہے، اور بہترین بات کہو۔‘‘
(۶)… اللہ عزوجل نے امہات المومنین کو ان کے گھروں میں تلاوت قرآن اور حکمت کی باتوں کے نزول کی وجہ سے عزت سے سرفراز کیا ہے، جو ان کی جلالتِ شان اور علو مرتبہ پر دلالت کرتا ہے۔
|