Maktaba Wahhabi

378 - 441
٭ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو جن باتوں کا خدشہ تھا، افسوس کہ وہ باتیں ہو کر رہیں ۔ سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پہلے سے ان باتوں سے کھٹک جانا آپ کے گہرے سیاسی تدبر اور دور رس نگاہی کی دلیل ہے کہ آپ نے پہلے سے ہی اعدائے صحابہ کے مکر اور ان کے فریب کو بھانپ لیا تھا۔ آپ کی یہ فراست اور تدبر سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر نقد و تبصرہ کرنے والوں کی حماقت کی کھلی دلیل ہے کیونکہ یہ نالائق طبقہ سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی چالیس سالہ مدبرانہ اور دیانت دارانہ زندگی پر قلم پھیر دینا چاہتے ہیں ۔ امت کتاب و سنت کے اہل عقل و دانش کو اس امر پر متنبہ ہونا ازحد ضروری ہے تاکہ وہ قاتلان حسین رضی اللہ عنہ کے مکر سے آگاہ ہوں ۔ ٭ یہ بھی معلوم ہو گیا کہ سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کا خروج مغالطہ انگیز اور غلط معلومات کی بنا پر تھا۔ ان جھوٹی خبروں کو اعدائے صحابہ نے کمال ہوشیاری اور مکاری سے تراشا تھا۔ چنانچہ ان خبروں کے ذریعے یہ لوگ جناب حسین رضی اللہ عنہ کو دین و سنت کی نصرت و حمایت پر ابھارتے تھے۔ ٭ ان لوگوں نے سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کو یہ یقین دلایا کہ لوگ آپ کے ساتھ ہیں ۔ چنانچہ انہوں نے قبائل کے سرداروں کی طرف سے جھوٹے خطوط لکھے جن کی ان کو خبر بھی نہ تھی۔ ٭ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کو اس بات کا یقین ہو گیا تھا کہ لوگ ان کے ساتھ ہیں اسی لیے انہوں ے خروج کا اٹل فیصلہ فرما لیا۔ چنانچہ جناب حسین رضی اللہ عنہ نے جو کچھ کیا وہ اس میں بلاشبہ سچے اور صادق و امین تھے اور یہ بھی واضح ہو گیا کہ اعدائے صحابہ نے خطوط لکھ کر ثابت کر دیا کہ وہ جو کچھ کر رہے ہیں اس میں کاذب و خائن اور غدار و عیار ہیں ۔ ٭ چنانچہ یہ بات اول وہلہ میں ہی کھل کر سامنے آ گئی جب والی کوفہ کے ملنے کے بعد کوفیوں نے مسلم بن عقیل کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا اور بالآخر وہ قتل کر دئیے گئے۔ ٭ اس واقعہ میں ہر اس ناسمجھ کے لیے عبرت آمیز سبق ہے جو آج ان اعدائے صحابہ کو اپنا دوست باور کرنے پر تلا ہوا ہے۔ بلاشبہ جن لوگوں نے سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ سے دھوکا کیا وہ دوسروں کو دھوکا دینے پر زیادہ جری ہو گا۔ ٭ یہ بھی معلوم ہو گیا کہ یہ کوفی رافضی سبائی ہی تھے جنہوں نے جھوٹے خطوط لکھے، پھر سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کے قاصد مسلم بن عقیل کے ساتھ رسوائے زمانہ غداری کی اور بعد میں خود جناب حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی غداری کی اور یہ کوئی پہلا واقعہ نہ تھا۔ یہ غداری اس سے قبل یہ کوفی سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیّدنا حسن رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی کر چکے تھے اور ان حضرات کے بعد ان غداروں نے یہ خیانتیں ائمہ اہل بیت کے ساتھ بھی کیں ۔
Flag Counter