امام زین العابدین رحمہ اللہ مدینہ میں ہی رہے، یزید کے ساتھ شام میں ان کے تعلقات قائم رہے۔ یزید جناب امام زین العابدین رحمہ اللہ کی ضروریات پوری کرتا، ان کے مطالبات کی تعمیل کرتا، ہدیے بھیجتا جن کو جناب امام زین العابدین رحمہ اللہ مدینہ کے فقراء و مہاجرین میں تقسیم فرما دیتے۔ رب تعالیٰ نے سیّدنا علی بن حسین رحمہ اللہ کی اولاد میں بے پناہ برکت رکھ دی اور وہ خوب پھیلی حتیٰ کہ اکثر عرب قبائل میں آل حسین پہنچ گئی اور بلاد و امصار کی کوئی اقلیم ان کے وجود باجود سے خالی نہ رہی۔ جناب حسین بن علی رضی اللہ عنہ کی اولاد و باقیات کے یہ آثار ان لوگوں کے علاوہ ہیں جو خود کو زبردستی آل حسین کی طرف منسوب کرتے ہیں حالانکہ نہ تو وہ عرب ہیں اور نہ آل حسین میں سے ہیں بلکہ وہ عجمی ہیں جن کی زبان بھی عربی نہیں اور یہ زبردستی کا انتساب صرف دجل و تلبیس کی غرض سے ہے۔ وَ اللّٰہُ یَفْعَلُ مَا یَشَآئُ۔
|