گیا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کسوف ادا فرمائی اور بعد میں لوگوں میں ایک نہایت بلیغ خطبہ ارشاد فرمایا جس میں اس بات کو واضح فرما دیا کہ آفتاب و ماہتاب کا گہنا جانا کسی کی موت و حیات پر موقوف نہیں ۔‘‘[1]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’بے شک سورج اور چاند رب تعالیٰ کی (آفاقی) نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں یہ کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے نہیں گہناتے۔ پس جب تم ان کو گہناتے دیکھو تو رب تعالیٰ سے دعا مانگو اور تکبیر پڑھو اور نماز پڑھو اور صدقہ دو، پھر ارشاد فرمایا: ’’اے امت محمد! اللہ کی قسم! اگر تم وہ جان لو جو میں جانتا ہوں تو (بہت) کم ہنسو اور (بہت) زیادہ روؤ ۔‘‘[2]
|