شہید کیا گیا تھا۔
عائذ البیت سے مراد سیّدنا عبداللہ بن زبیر بن عوام رضی اللہ عنہما ہیں جنہوں نے بیت اللہ کی پناہ پکڑی تھی جس سے ان کا لقب عائذ البیت پڑ گیا (یعنی بیت اللہ کی پناہ لینے والا)۔ مقصد یہ ہے کہ جب انہوں نے سیّدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما کو قتل کر دینے کے بعد سیّدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہما کو بھی شہید کر ڈالا، حالانکہ وہ اس وقت بیت اللہ کے حرم میں مقیم تھے تو آئندہ کی صورت حال اس سے بھی بدتر اور سنگین تر ہو گی۔ کیونکہ ایسے افعال نہایت گمراہانہ اور راہ ہدایت سے بے حد دور ہیں جن کا ہدف امت مسلمہ کے مسلمہ قائدین کی جانوں سے کھیلنا ہے۔
|