Maktaba Wahhabi

357 - 512
’’اگر شہسوار مجاہدین اپنے نیزوں کے ساتھ یمامہ میں گھس گئے تو پھر یمامہ میں نہ ختم ہونے والی تباہی یقینی ہے۔‘‘ واللہ لا تنثنی عنکم أعنَّتُہا حتی تکونوا کاہل الحِجْرِ او عادِ ’’واللہ ان نیزوں کی انیاں تم سے مڑ نہیں سکتیں جب تک کہ تم ثمود یا عاد کی طرح تباہ نہ ہو جاؤ۔‘‘ اسی طرح خالد رضی اللہ عنہ عمیر بن صالح الیشکری کی طرف متوجہ ہوئے جو اسلام لا چکے تھے اور انتہائی راسخ الایمان اور پختہ عقیدہ رکھتے تھے لیکن اپنی قوم سے اپنا اسلام چھپائے ہوئے تھے، ان سے خالد رضی اللہ عنہ نے کہا: تم اپنی قوم کے پاس جاؤ۔ وہ اپنی قوم میں گئے اور ان سے کہا: خالد رضی اللہ عنہ مہاجرین و انصار کے ساتھ تمہارے قریب پہنچ چکے ہیں، میں نے ان کو ایسی قوم دیکھا ہے کہ اگر تم ان پر صبر کے ذریعہ سے غلبہ حاصل کرنا چاہو گے تو وہ تم پر نصرت کے ذریعہ سے غالب آجائیں گے اور اگر تم ان پر عدد کے ذریعہ سے غالب آنا چاہو گے تو وہ تم پر مدد کے ذریعہ سے غالب آجائیں گے۔ تم اور وہ برابر نہیں ہو، اسلام آکے رہے گا اور شرک جا کے رہے گا۔ ان کا ساتھی نبی ہے اور تمہارا ساتھی کذاب ہے۔ ان کے ساتھ سرور ہے اور تمہارے ساتھ غرور ہے۔ ابھی تلوار میان اور تیر ترکش میں ہے۔ قبل ازیں کہ تلوار میان سے نکلے اور تیر برسائے جائیں ہوش میں آجاؤ۔[1] پھر خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ثمامہ بن اثال رضی اللہ عنہ کے ساتھ اس سلسلہ میں ملے، وہ اپنی قوم کے پاس گئے، ان کو فرماں برداری کی دعوت دی اور ان کے اندر قتال کی روح ختم کرتے ہوئے فرمایا: ’’دو نبی اکٹھے نہیں ہو سکتے۔ یقینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں اور نہ آپ کے ساتھ کوئی نبی ہے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے تمہارے پاس ایسے شخص کو بھیجا ہے جسے اس کے اور اس کے باپ کے نام سے نہیں پکارا جاتا بلکہ اس کو سیف اللہ کہتے ہیں اور اس کے ساتھ اور بہت سی تلواریں ہیں لہٰذا تم اپنی فکر کرو۔‘‘[2] خالد رضی اللہ عنہ نے محکم منصوبہ بندی کا اہتمام کیا۔ آپ دشمن کو کبھی بھی کمزور نہیں سمجھتے تھے۔ میدان معرکہ میں ہمیشہ پوری تیاری اور مکمل احتیاط کے ساتھ رہتے کہ کہیں اچانک دشمن حملہ نہ کر دے اور کوئی سازش نہ کر بیٹھے۔ آپ کی یہ صفت بیان کی گئی ہے کہ آپ خود سوتے نہیں تھے، دوسروں کو سلاتے تھے، پوری تیاری کے ساتھ رات گذارتے، آپ پر دشمن کی کوئی بات مخفی نہیں رہتی تھی۔[3] مسیلمہ کی جنگ میں معرکہ عقرباء سے قبل آپ نے مکنف بن زید اور ان کے بھائی حریث کو ہراول مقرر
Flag Counter