Maktaba Wahhabi

79 - 523
عبادات میں: اذان و مساجد کے بہت سے مسائل میں، ان کے اوقات اور ان کے انداز کے مطابق نماز ادا کرنے، ان کے روزے کے اوقات میں روزہ رکھنے، ان کے طریقے کے مطابق حج ادا کرنے اور ان کی شریعت کے مطابق نکاح کرنے، جانور ذبح کرنے اور خوشیاں منانے سے روک دیا گیا ہے۔ عادات اور آداب میں: لباس، فیشن، زیب و زینت، کھانے، داڑھی بڑھانے، مونچھیں ترشوانے، سفید بال رنگنے، سلام کہنے کے طریقے، اٹھنے بیٹھنے، لیٹنے، بائیں ہاتھ سے کھانے، سونے کی انگوٹھی پہننے، کپڑے لٹکانے، تصویریں اٹھانے، کتے ساتھ رکھنے اور گھٹیا فنون جمیلہ، رقص و سرود اور شیطانی چال بازیوں اور آلات موسیقی وغیرہ میں ان کی مخالفت کا حکم دیا گیا ہے۔ ان کے عقائد، عبادات اور عادات میں مشابہت رکھنا حقیقت میں ان کے باطل ادیان اور فاسد عبادات کے اظہار اور تبلیغ کا اہم ذریعہ ہے، اور ان کی عادتوں اور صفات میں ان کے ساتھ مشابہت رکھنا امت کی رسوائی، کمزوری، ذلت، پستی اور دست نگری کا احساس ہے۔ جس کام میں مسلمانوں کو مخالفت کا حکم دیا گیا ہے اس میں مخالفت دین میں مصلحت، اس کی بقا اور اس میں بگاڑ پیدا کرنے والے اسباب کی روک تھام کے لیے ہے۔ اسی طرح اس کام میں ان کی موافقت کرنا جس میں ان کی موافقت سے منع کیا گیا ہے، دین کے لیے نقصان دہ اور اسبابِ فساد میں پھنسانے والی ہے۔ مشابہت ذہنی پسماندگی پیدا کرتی ہے: کس قدر افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ان جدید ادوار اور متاخرہ زمانوں میں ایک ایسی نسل پیدا ہوچکی ہے جو ذہنی پسماندگی اور فکری غلامی کا شکار ہے، کفار کی مشابہت میں ان کے ہم قدم چلنا ان کا شعار اور شیوہ ہے۔ کچھ اصحابِ فکر و دانش لباس، اٹھنے بیٹھنے، ظاہری شکل و صورت اور اخلاقی عادات میں کفار کے ساتھ مشابہت رکھنے کے معاملے کو اتنی زیادہ اہمیت نہیں دیتے، حتی کہ یہ لوگ امت میں ایک بگڑی ہوئی شکل کے حامل بن چکے ہیں۔ آپ دیکھتے ہیں کہ یہ لوگ کافروں کے احوال کے ساتھ مانوسیت رکھتے ہیں، ان کے طور اطوار اور کاموں پر خوش اور راضی ہیں، مسلمانوں کے ساتھ حقارت
Flag Counter