Maktaba Wahhabi

318 - 523
لگائیں، اور اس گہری سوچ کو رواج دیں کہ مشکلات کا حل تشدّد میں نہیں، بلکہ مذاکرات کرنے، اپنے گریبان میں جھانکنے، اپنے حساب کتاب کی جانچ پڑتال کرنے، سسٹم کی اصلاح کرنے، سیاست کا قبلہ درست کرنے، عدل و انصاف کو عام کرنے، لوگوں میں مساوات پیدا کرنے، حقد و حسد ترک کرنے، تعصّب کا دامن چھوڑنے اور مسلمان مظلوم عوام کے حقوق کا اعتراف کرنے میں ہے، جس میں سب سے پہلا نمبر فلسطینی مسلمانوں کا ہے، یہ مسلمانوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جو مسلمان مجاہدینِ فلسطین، بیت المقدس اور مسجدِ اقصیٰ کا مسئلہ ہے، اور فلسطین کی مبارک زمین میں مسلمانوں کے پرامن طریقہ سے رہنے اور مسلمانوں کے مقاماتِ مقدّسہ اور مسلمانوں کے خلاف بد ترین یہودی و صیہونی دہشت گردی کا مسئلہ ہے، لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام تر کوشش سے تہذیبی و انسانی قدروں کو اجاگر کیا جائے، جو ہمارے دینِ انسانی، دینِ حنیف، دینِ اسلام کا امتیاز ہیں، اسی طرح آج دنیا جس دو رخی اور دوغلے پن میں مبتلا ہے اسے ذرائع ابلاغ، اقتصادیات اور سیاسیات غرض تمام شعبۂ زندگی سے دور کیا جائے اور گلوبل و لج کے تقاضوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے شر کے تمام دروازے بند کیے جائیں۔ مسلم یو۔ این۔ او۔ کا قیام: امتِ اسلامیہ کے لوگو! اب وہ وقت آ گیا ہے کہ تمام امور کو ان کے شرعی نصاب و مقام پر رکھا جائے اور ایسے عملی اقدامات کیے جائیں جو مسلم فرد کے کردار و عمل کو کام میں لائیں، تا کہ وہ امن و امان اور تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں اور اعتدال و میانہ روی کے ساتھ بڑے بڑے مسائل حل کیے جا سکیں تا کہ اسلام کے عظیم مقاصد پورے ہوں۔ آج عالمی سطح پر ایک ایسی اسلامی تنظیم (M.U.N.O)بنائے جانے کی اشد ضرورت ہے جو اس خطرناک وبا دہشت گردی و غیرہ کا مقامی و عالمی سطح پر علاج کرے، اس کے اسباب تلاش کرنے کے لیے علمی تحقیق اور عملی اقدامات کرے، اس کے پھیلاؤ کو روکا جائے، اس کی جڑوں کو کاٹا جائے، اور یہ سارا کچھ علم و بیان اور حجت وبرہان کی روشنی اور صاف وشفاف انداز میں ہو۔ اس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے پہلے متفقہ طور پر تشخیص ہو اور پھر اتفاق رائے سے دوا تجویز کی جائے، تاکہ بشریت امن و امان سے ہمکنار ہو، انسانیت سکھ کی سانس لے، پورا جہان اس کے شرّ سے محفوظ ہو، اور اس کے جراثیم کو پوری دنیا سے عموماً اور بلاد اسلامیہ سے خصوصاً ختم کیا جائے۔ ارشادِ الٰہی ہے:
Flag Counter