Maktaba Wahhabi

208 - 523
اگر (نعوذ باﷲ) وہ اس میں اہل زبان کی طرح مہارت حاصل کر لیں تو پھر آپ اپنی قوم، قومی زبان بلکہ اس کے وجود ہی کی خیر منائیں اور اس پر فاتحہ پڑھ لیں! سنجیدہ عملی کاوش کی ضرورت: اے اہل اسلام! اس مسئلے کا مکمل حل، تحفظ، سلامتی، حقیقی تعمیری کاوش اور صحیح صاف ستھری ترقی کی راہ یہی ہے کہ ایک منظم اور سنجیدہ عمل کے ذریعے، جو کھوکھلے نعروں اور گونگی تحریروں سے دور ہو، غیر ملکی تہذیب میں ضم ہوجانے اور اپنا وجود کھو دینے کے خطرے کا بھرپور مقابلہ کیا جائے۔ سنجیدہ عملی کاوش، تعمیر ملت میں مشارکت اور اچھی اور مفید تہذیب کے حقائق و فوائد ہی ایسی تیر بہدف ادویہ ہیں جو ان ملّی تشخص کو مٹانے اور تہذیبِ مغرب کے رنگ میں رنگنے کے جراثیم کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اگر امت میں غیرت کی کچھ رمق باقی ہے اور دین و ملت اور زبان کی خدمت کا سچا جذبہ موجود ہے تو پھر اس کا راستہ تو بالکل واضح اور روشن ہے۔ زبان کے ساتھ محبت رکھنے کی پالیسی اپنائیں: آج امت کو لسانی پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ یہ کوئی ضروری بات یا اہم مسئلہ نہیں کہ زبان کے اصول و قواعد کے نظریات کی مکمل پہچان اور معرفت ہر کسی کو حاصل ہو، عام لوگوں کی یہی ضرورت ہے کہ ان میں بولنے، لکھنے اور اظہار خیالات کی صلاحیت موجود ہو۔ ہمیں ایسی لسانی پالیسی کی ضرورت ہے جو زبان کے ساتھ تعلق رکھنے اور عوام کو مخاطب کرنے والے اداروں، خصوصاً تمام ذرائع ابلاغ اور تعلیم و تربیت کے مناہج وغیرہ کے کام کو منظم کر سکے اور فصیح عربی زبان کو عام کرنا اس کا منتہائے مقصود ہو۔ ایسی صورت میں زبان ایک درسی مواد کے طور پر محدود اوقات کے لیے کلاس رومز کی چار دیواری تک محدود نہیں رہے گی بلکہ ضروری ہے کہ یہ زندگی کے تمام میدانوں کی زبان ہو، ہائر ایجوکیشن میں سائنسی اور نظریاتی ڈیپارٹمنٹس میں اس کا خاص اہتمام کیا جائے اور اس کی تعلیم و تدریس اور بول چال کو لازمی قرار دیا جائے۔ ان مصنوعی اور تجارتی ناموں کے طوفان کے آگے بند باندھنے کے لیے زبان کے لیے حقیقی غیرت کی ضرورت ہے جو صرف شکست، غلامی اور ذلت کے شعور کو جنم دیتے ہیں۔
Flag Counter