Maktaba Wahhabi

314 - 523
سبھی آ کر جل جاتے ہیں۔ اے اللہ! رحم فرما، اے ہمارے مولا! تیری رحمت و عافیت کا سوال ہے، اے اللہ سلامت رکھنا: { فَاللّٰہُ خَیْرٌ حٰفِظًا وَّ ھُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ} [یوسف: ۶۴] ’’ اللہ بہتر حفاظت کرنے والا اور سب مہربانوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔‘‘ یہ کون لوگ ہیں؟ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں ؟ ان کے اہداف اور اغراض و مقاصد کیا ہیں ؟ ان کے پسِ پشت کون ہے جو ان کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلا رہا ہے ؟ یہ کس کے مفادات کی خاطر کام کر رہے ہیں ؟ مخلوق کے عقلمند لوگ اوردنیا کے شرفا کہاں ہیں ؟ اگر ان کا ہاتھ روکا نہ گیا تو نتیجے میں لا شیں اور انسانی کھوپڑیاں ہی نظر آیا کریں گی اور پھر اس عذاب سے اللہ کے سوا کوئی نجات نہ دلاسکے گا۔ پتہ نہیں کون سے دین و عقل اور عرفِ عام ان بدترین جرائم کو روا سمجھتے ہیں؟ ان لوگوں کے دلوں سے مروت و رحمت اور انسانیت کے جذبات کہاں گئے ہیں ؟ یہ کونسا دل ہے جو جانوں اور املاک کو کوئی حیثیت ہی نہیں دیتا ؟ یہ کونسی عقل ہے جو پر امن لوگوں کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے اور بے گناہ لوگوں کی جانوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہے ؟ بلکہ یہ کیسی جان ہے جو پیدا ہی خونریزی اور بے رحمی و قتل کے لیے کی گئی ہے ؟ ارشادِ الٰہی ہے : { اِنَّ اللّٰہَ لَا یُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِیْنَ} [یونس: ۸۱] ’’بے شک اللہ مفسدین کے کام نہیں سنوارتا۔‘‘ { وَ اللّٰہُ یَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ} [البقرۃ: ۲۲۰] ’’ اللہ مفسدین اور مصلحین کو جانتا ہے۔‘‘ { وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِھَا} [الأعراف: ۵۶] ’’زمین میں اس کی اصلاح کر دینے کے بعد فساد مت پھیلاؤ۔‘‘ { مِنْ اَجْلِ ذٰلِکَ کَتَبْنَا عَلٰی بَنِیْٓ اِسْرَآئِیْلَ اَنَّہٗ مَنْ قَتَلَ نَفْسًام بِغَیْرِ نَفْسٍ اَوْ فَسَادٍ فِی الْاَرْضِ فَکَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِیْعًا} [المائدۃ: ۳۲]
Flag Counter