Maktaba Wahhabi

527 - 523
ہوں: { اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ} [المائدۃ: ۲۷] حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: )) لأن أستیقن أن اللّٰه تقبل مني صلاۃ واحدۃ أحب إلي من الدنیا وما فیھا )) [1] ’’اگر مجھے یہ یقین ہوجائے کہ میری ایک ہی نماز قبول ہوجائے گی تو یہ مجھے دنیا اور اس کی تمام دولت سے بدرجہا محبوب ہے۔‘‘ خوابِ غفلت سے بیداری۔۔۔ عمل کی ضرورت ہے: اس لیے حضرات پرہیز گاری اختیار کریں، نافرمانیوں سے بچیں، اپنا احتساب کریں۔ یہ کس طرح ہوسکتا ہے کہ جو اﷲ تعالیٰ کی پہچان حاصل کرے پھر اس کا حق ادا نہ کرے؟ یہ کس طرح ممکن ہے کہ ایک آدمی محبتِ رسول کا دعوی تو کرے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت نہ اپنائے؟ کیسی عجیب بات ہے کہ آدمی قرآن کریم کی تلاوت کرے اور اس کے مطابق عمل نہ کرے؟! انسان دن رات اﷲ تعالیٰ کی نعمتوں میں کھیلتا ہے اور ان کا شکریہ ادا نہیں کرتا، شیطان کو دشمن نہیں بناتا، جنت کے لیے عمل نہیں کرتا، آگ سے نہیں بھاگتا، موت کی تیاری نہیں کرتا، لوگوں کی عیب جوئی میں مشغول ہے اور اپنے عیبوں سے بے خبر۔ ایسے لوگ خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں، نعمتیں ان کی رسی دراز کر رہی ہیں، مالداری نے انھیں سرکش بنا دیا ہے اور امید نے انھیں غافل کر دیا ہے۔ { اِسْتَحْوَذَ عَلَیْھِمُ الشَّیْطٰنُ فَاَنْسٰھُمْ ذِکْرَ اللّٰہِ اُولٰٓئِکَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ} [المجادلۃ: ۱۹] ’’شیطان ان پر غالب آگیا، سو اس نے انھیں اﷲ کی یاد بھلا دی، یہ لوگ شیطان کا گروہ ہیں۔ سن لو! یقینا شیطان کا گروہ ہی وہ لوگ ہیں جو خسارہ اٹھانے والے ہیں۔‘‘ اگر انھوں نے توبہ نہ کی تو ندامت اور پچھتاوہ ان کا سایہ بن کر تعاقب کرتا رہے گا، لیکن جب چڑیاں چگ گئیں کھیت، تب پچھتائے کیا ہوت!
Flag Counter