Maktaba Wahhabi

169 - 523
’’جوانی کی خدمت میں بڑھاپے کا سلام پیش کرتا ہوں، وہ ہمارا گراں مایہ سرمایہ اور فخر کا راز ہیں، اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی تو بلند افکار کے مالک نوجوان ہی تھے۔‘‘ نوجوانی امت کا ستون، اس کا دھڑکتا ہوا دل، اس کی اچھلتی ہوئی شریانیں اور اس کے سینے کا چمکتا دمکتا ہار ہے۔ یہ آج کی نسل، کل کے لوگ، تہذیب کے بانی، عظمتوں کے معمار، دل کے ثمرات اور جگر کے ٹکڑے ہیں۔ اس لیے ان کی صحیح اور ہر جانب سے مکمل تربیت کرنا بہت زیادہ ضروری ہے، ہمیں ان کے فارغ اوقات کو متوازن انداز میں مصروف کار رکھنا چاہیے۔ ان مہینوں میں جب یہ پڑھائی کے مشاغل سے فارغ ہیں تو سر پرستوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اس فراغت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے لیے ایسے بھر پور پروگرامز تشکیل دیں جو ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں، ان کے ایمان کو مضبوط کریں، ان کی فکر کو سنواریں اور ان کے علم وثقافت میں اضافہ کریں۔ چھٹیوں سے فائدہ اٹھانے کے شرعی پروگرامز: والدین اور تربیت کرنے والوں کے سامنے بے شمار جائز شرعی منصوبے ہیں۔ جیسے بچوں کو قرآن کریم حفظ کروانا، انھیں کچھ احادیث یاد کروانا، مفید علم سکھانا، نئے اور پرانے اسلامی ہیروز کی سوانح عمریوں کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دینا، سیرت و تاریخ اور ادب کا مطالعہ کرنا، عمرے کی غرض سے انھیں بیت اللہ کی زیارت کروانا، یا مسجد نبوی کی زیارت کا کوئی پروگرام بنانا، یا اپنے ملک میں موجود دیگر ٹھنڈے مقامات کی سیر کے لیے انھیں لے چلنا جہاں ان کا دین اور اخلاق بھی محفوظ رہیں، رشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرتے ہوئے ان کے ہاں آنا جانا، تاکہ وہ انٹرنیٹ، ڈش، کیبل یا بے کار فضولیات اور دیگر جنسی محرکات کا شکار ہونے سے بچ جائیں۔ مسلمان کے لیے تو یہ خوشی کا مقام ہے کہ وہ ان چھٹیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بچوں کی شادیاں کردے، یہ ایک انتہائی اہم مسئلہ ہے، لیکن ہم مسلمانوں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں اسلامی طریقہ اپنائیں اور اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی نہ کریں، اس لیے انھیں چاہیے کہ وہ فضول خرچی، تکبر، حق مہر میں زیادتی، رت جگے اور ناقابل برداشت اخراجات سے بچیں، اور خوشیوں کے موقع پر ہونے والی دیگر برائیوں سے بھی اجتناب برتیں۔
Flag Counter