Maktaba Wahhabi

343 - 523
{ اِنَّمَا یَخْشَی اللّٰہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰٓؤُا اِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ غَفُوْرٌ} [الفاطر: ۲۸] ’’اللہ سے صحیح معنوں میں، اس کے اہلِ علم بندے ہی ڈرتے ہیں، بے شک اللہ غالب اور بخشنے والا ہے۔‘‘ تہذیبِ اسلامی اور مادی ترقی: جہاں تک مادی ترقی کا معاملہ ہے تو اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے جتنے بھی خزانے مسخر کر رکھے ہیں اور اس کے لیے جو جو خیر وبھلائی رکھی ہے اسلام اور تہذیبِ اسلامی میں اس کی ناقدری نہیں کی جاتی اور نہ نفع آور اشیا سے نفرت کی گئی ہے، البتہ کسی بھی چیز کی قدروقیمت میں اتنا غلو بھی نہیں کیا جاتا کہ اسے زندگی کا مقصد ہی بنا لیا جائے اور اپنی تمام تر مساعی کا مرکز و محور مادی ترقی اور بیلنس بڑھانے کو بنا لیا جائے بلکہ صرف لوگوں کے فائدے کی اشیا پر توجہ دی جاتی ہے۔ تہذیبِ اسلامی اور حقوقِ انسانی: جب حقوقِ انسانی کا پہلو دیکھیں گے تو آپ اس تہذیبِ اسلامی کو تمام انسانی حقوق کا مکمل تحفظ کرنے والی تہذیب اور ایسی شریعتِ مطہرہ پائیں گے جس میں افراد، معاشروں بلکہ پوری امت کے ہر طبقے کے حقوق میں سے چھوٹے بڑے کسی کے بھی حق کو نظر انداز نہیں کیا گیا اور حقوق ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھ ساتھ ہی ہر کسی کے واجبات و فرائض بھی بتا دیے ہیں اور اس سلسلے میں کسی قومی تنگ نظری اور شخصی و نسلی تعصب کو قریب نہیں آنے دیا، کیونکہ یہ شریعتِ اسلامیہ وہ نظام و قانون ہے جو تمام بنی نوع انسان کے خالق و مالک، احکم الحاکمین اور رب العالمین کی طرف سے نازل کیا گیا ہے، جس میں بشری کوتاہ نظری، خواہشاتِ نفس اور انسان کی زبان و مکان کی حدود کی پا بند عقل کو کوئی دخل حاصل نہیں ہے۔ تہذیبِ اسلامی اور جنسی تسکین: جنسی تسکین اور مردو زن کے درمیان تعلقات کے لیے اسلامی شریعت و تہذیب کا ایک باقاعدہ نظام ہے، اور وہ نظام نکاح کے قاعدے پر قائم کیا گیا ہے، اس میں زنا کاری، در پردہ آشنائیاں قائم کرنے، ناجائز تعلقات جوڑنے اور غیر فطری طریقوں سے شتر بے مہار جنسی تسکین سے
Flag Counter