Maktaba Wahhabi

78 - 523
کے ساتھ مشابہت رکھتا ہے اور ظاہری بات ہے کہ مشابہت رکھنے والا جس کے ساتھ مشابہت رکھتا ہے اس کے ساتھ اور اس کی عادتوں کے ساتھ محبت رکھتا ہے، لہٰذا آدمی اس کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبت رکھے گا۔ انسان فطری طور پر اپنے جیسے اور اپنی شبیہ کی طرف میلان رکھتا ہے، یہ انسان کی جبلت اور فطرت ہے، اور یہی چیز محبت اور انس پیدا کرتی ہے، لہٰذا جو فرد کسی قوم یا گروہ کے ساتھ مشابہت رکھتا ہے تو وہ اپنے دل میں ان کے لیے میلان اور پیار رکھتا ہے، جس طرح جن کی وہ مخالفت کرتا ہے ان کے خلاف وہ اپنے دل میں نفرت اور دوری کے جذبات رکھتا ہے۔ محسوسات اور وجدان اس بات کے گواہ ہیں کہ لوگ جس کی اتباع کرتے ہیں اس کے ساتھ محبت رکھنا ان کی فطرت میں شامل ہے۔ جو اپنے غیر کی ظاہری شکل و شباہت، عادت، کردار، زبان یا کسی بھی چیز میں مشابہت اختیار کرتا ہے تو یہ اس میں ان کے قریب رہنے اور ان کے ساتھ ہمدردی رکھنے کے شعور اور احساس کو جنم دیتی ہے۔ آخر پرندے اپنے ہم شکل کے پاس ہی آتے ہیں! جب دنیوی معاملات میں مشابہت محبت، مودت، میلان اور اس جیسے دیگر جذبات پیدا کر دیتی ہے تو دین، تعلیم و تربیت، اور اخلاق کے معاملات میں دشمنوں کے حالات، مبادیات اور نظام ہائے حیات کا دلدادہ ہونا اور انھیں بنظر استحسان دیکھنا کس قدر نقصان دہ ہوگا؟ موالات اور دوستی کی ان اقسام میں اس حد تک اس مشابہت کو شریک اور شامل کر لینا اس قدر خطرناک ہے کہ یہ ایسے آدمی کو ایمان اور اعتقاد کے مسائل میں بھی داخل کر سکتا ہے۔ اہلِ اسلام! یہی وجہ ہے کہ تمام اقوامِ کفار کے ساتھ ان کے عقائد کے متعلقہ تمام امورِ عبادات اور عادات کے ساتھ مشابہت رکھنے سے ڈرانے اور خبردار کرنے کے لیے متواتر اور بکثرت نصوص وارد ہوئی ہیں۔ عقائد کے باب میں: قبروں کو سجدہ گاہیں بنانے، نیک لوگوں اور اولیاء اﷲ کے ساتھ غلو کرنے، قبروں پر دربار اور مزارات بنانے، عمارتیں کھڑی کرنے، دین میں فرقے بندی، پارٹی بازی، امتیازی نشانات، میت پر نوحہ گری، حسب و نسب پر فخر و شیخی، لوگوں کے نسب میں طعنہ زنی اور جاہلیت کے جوش اور تعصب سے منع کر دیا گیا ہے۔
Flag Counter