Maktaba Wahhabi

175 - 523
ان مشکلات کا کوئی حل نکالیں! برادران اسلام! یہ ایک گہرا معاشرتی مسئلہ ہے جو مختلف حالات اور درجات کے اعتبار سے معاشرے کے ہر فرد اور ہر خاندان کی زندگی کے ساتھ تعلق رکھتا ہے۔ ماہ وسال کے گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ نہ صرف موجود ہے بلکہ نئی شکلوں میں سامنے آرہا ہے۔ وقت گزر رہا ہے لیکن رکاوٹیں بڑھ رہی ہیں، گویا شادی میں رغبت رکھنے والوں کے سامنے راستے بند ہو چکے ہیں اور طرح طرح کی رکاوٹیں ان کا منہ چڑارہی ہیں۔ یہاں تک کہ صورت حال ایک خطرناک انجام کی منظر کشی کر رہی ہے۔ شادی کے مسائل اب فوری علاج اور مسلمانوں خصوصاً ذمہ داران اور اربابِ اصلاح کی سنجیدہ کوششوں کا تقاضا کر رہے ہیں۔ اس لیے اسلامی فریضے کو ادا کرتے ہوئے، شادی کرنے کی صلاحیت نہ رکھنے والوں کے المیے کا احساس کرتے ہوئے اور گھروں میں بیٹھی ہو ئی شادی کے انتظار میں بوڑھی ہو جا نے والی کنواریوں کے دکھ کو سمجھتے ہوئے اس کا کوئی نہ کو ئی حل ضرور نکالنا ہوگا، جن کے لیے شادی کے اخراجات اٹھا نا ایک بھیانک تصور اور زندگی میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکے ہیں حالانکہ وہ شہوت کی آگ میں جھلس رہے ہیں، اور اس کے شعلوں کی تپش میں جل رہے ہیں! سادہ نکاح۔۔۔ برکت کا موجب: ہم عقیدہ بھائیو! ہماری شریعت مطہر ہ نے اس اہم مسئلے کے حل کا واضح راستہ متعین کردیا ہے، اور شادی کے متعلق امور میں آسانی پیدا کرنے اور میانہ روی اختیار کرنے کا حکم دیاہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: (( إن أعظم النساء برکۃ أیسرھن مؤنۃ )) [1] ’’وہ عورتیں سب سے زیادہ بابرکت ہیں جو اخراجات کے اعتبار سے آسانی پسند ہوں۔‘‘ لہٰذا جو لوگ ٹال مٹول کر کے تاخیری حربوں سے کام لیتے ہیں اور بوجھ ڈالنے اور معاملات کو الجھا نے کے لیے اس واضح راستے کی مخالفت کرتے ہیں ایسے لوگ اللہ تعالیٰ کی شریعت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی وعملی سنت کی مخالفت کرتے ہیں۔
Flag Counter