Maktaba Wahhabi

378 - 523
طر ف لے جا رہے ہیں، کل تک جن باتوں کا دوسروں کو الزام دیتے تھے آج وہ خود ان میں مبتلا ہو گئے ہیں، وہ ذرائع آج دوسروں پر یہ نکیر بھی کیے جا رہے ہیں کہ وہ آزادی فکر، آزادی نظر اور آزادی عمل و منہج کو کیوں اپنائے ہوئے ہیں؟ اور انھیں یہ بھی گوارہ نہیں کہ کوئی اپنے دین و عقیدہ پر چلے۔ عنصریت و عصبیت سے گریز: اے اہل عقل و دانش! ا ن تمام اسالیب سے دوری اختیار کرنی چاہیے، دشمنی کے بیج نہیں بونے چاہیے، عقل و دانش کی آواز نکالنی چاہیے، اور ایسا رنگ نہیں اختیار کرنا چاہیے جسکا انجام اچھا نہ ہونے والا ہو۔ عنصریت و عصبیت کا نعرہ نہ لگے کہ لوگ وحشیانہ عادتوں پر اتر آئیں اور ملکوں اور معاشروں کا امن و استقرار برباد کر دیں۔ خبردار! ان چیزوں کو سانس نہ لینے دیں، نہ یہ سر اٹھائیں ورنہ تعصب و اضطراب عام ہو جائے گا اور فکری و سیاسی انارکی جنم لے گی۔ عقل سدید، رائے رشید اور مشورہ صادقہ سے کام لینے کا وقت ہے، مزید کسی معلومات و توضیحات کی اب ضرورت نہیں۔ رائے رشید سے امتیں زندگی پاتی، بحرانوں سے نکلتی اور فتنوں کو در گور کرتی ہیں، اور سارے معاملات اﷲتعالی ہی کے ہاتھ میں ہیں، اور وہی ہدایت دینے والا اور مدد و نصرت کرنے والا ہے۔ ارشاد الٰہی ہے: { وَ اَنِ احْکُمْ بَیْنَھُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ وَ لَا تَتَّبِعْ اَھْوَآئَ ھُمْ وَ احْذَرْھُمْ اَنْ یَّفْتِنُوْکَ عَنْم بَعْضِ مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ اِلَیْکَ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاعْلَمْ اَنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ اَنْ یُّصِیْبَھُمْ بِبَعْضِ ذُنُوْبِھِمْ وَ اِنَّ کَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ لَفٰسِقُوْنَ ، اَفَحُکْمَ الْجَاھِلِیَّۃِ یَبْغُوْنَ وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰہِ حُکْمًا لِّقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ}[المائدۃ: ۴۹، ۵۰] ’’اور یہ کہ آپ ان کے درمیان اسی کتاب کے مطابق فیصلہ کیجیے جو اﷲتعالی نے آپ پر نازل کی ہے، اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کیجیے اور ا ن سے ہوشیار رہیے کہیں آپ کو کسی ایسے حکم سے بہکا نہ دیں جو اﷲتعالی نے آپ پر نازل فرمایا ہے، اور اگر وہ لوگ اعراض کریں تو جان لیجیے کہ اﷲتعالی چاہتا ہے کہ انھیں ان کے بعض گناہوں کی سزا دے اور بیشک اکثر لوگ فاسق و نافرمان ہوتے ہیں، کیا لوگ دور جاہلیت کا فیصلہ چاہتے ہیں ؟ اور ایمان و یقین رکھنے والوں کے لیے اﷲتعالی کے فیصلہ سے بہتر کس کا فیصلہ ہو سکتا ہے؟‘‘
Flag Counter