Maktaba Wahhabi

180 - 523
اہلیت کے حامل شادی کے خواہشمند پیغام نکاح دیں تو فوراً ان کے ساتھ ان کی شادی کردو۔ اگر تم نے ایسا نہ کیا تو زمین پر بہت بڑا فتنہ اورفساد برپا ہو اجائے گا ۔[1] عورتوں کو روکے رکھنا اور اہل رشتوں سے انکار کرنا نہ صرف اپنی جان بلکہ اس نوجوان لڑکی اور اس کے ساتھ نکاح کے خواہشمند لڑکے کے خلاف جرم بلکہ تمام معاشرے کے خلاف جرم اور قانون شکنی کا ارتکاب ہے۔جبکہ دین میں برابری، خاندانی شرافت و نجابت، اچھی تربیت اور راست بازی ہی اصل معیار ہے۔ ایک دانا شخص نے شادی کے وقت اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: ’’پیارے بیٹے! عورتوں کا حسن تمھیں اصل اور نسب کی شرافت سے صرف نظر کرنے پر مجبور نہ کردے،کیونکہ شریفوں کے ساتھ نکاح کرنا ہی عزت کے مدارج ومراتب ہیں۔ اور اس سے بھی بلیغ ترین رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: ’’دین دار کو حاصل کرنا، تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں!‘‘ [2] اس لیے اے سر پرستو! اپنی ذمے داریوں میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو۔ تیسرا مظہر: حق مہر میں زیادتی: اے امتِ خیر وفضیلت! شادی کی راہ میں حائل ایک تیسری شدید ترین مشکل بعض معاشروں میں حق مہر میں زیادتی اور مبالغہ ہے۔ یہاں تک کہ بعض لوگوں کے لیے شادی کرنا مشکل ترین بلکہ ناممکن ہوچکا ہے بلکہ بعض علاقوں میں تو حق مہر خیالی حد تک پہنچ چکا ہے جس کے لیے خاوند کو اپنے سر پر قرض کے پہاڑ اٹھانے پڑتے ہیں۔ غیرت مند حضرات کے لیے کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ بعض سر پرست اس قدر لالچی ہو جاتے ہیں کہ لوگوں سے اس قدر غیر معمول رقم کا تقاضا کرتے ہیں کہ اگر خود ساری زندگی اتنا جمع کرتے رہیں تو کبھی نہ کر سکیں۔ بعض لوگ اس حد تک دنیا کی محبت اور مال کے لالچ میں ڈوب چکے ہیں!
Flag Counter