Maktaba Wahhabi

495 - 523
دین پر اعتراض کے لیے کوئی بہانہ نہیں: اللہ کے بندو! یہ کس قدر حیرتناک بات ہے کہ ایک شخص جو اچھی طرح جانتا ہے کہ اسلام کے علاوہ کسی اور دین کی طرف توجہ کرنا یا ان کی طرف میلانِ طبع یا جذبات کی رغبت ہونا جن کا ملت اسلامیہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، خواہ واقعاتی حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں یا خوف یا لالچ کے اسباب کس قدر زیادہ ہی کیوں نہ ہوں، یہ ان کی طرف مائل ہونے، ان کی طرف جھکنے، اپنی قلموں اور عقلوں کو ان کے تابع کرنے یا ان کے مقاصد کے پیچھے پیچھے چلنے یا دین اسلامی کی طرف اشارے بازی اور طعن و تشنیع کرنے کی مسلسل دعوت کو قبول کرنے یا اپنے بعض تسلیم شدہ عقائد یا دین کے کسی ستون کو چھوڑنے یا دینی تعلیم کے نصاب میں یا دینی بیداری کے پھل اور نتیجے میں خوبصورت الفاظ میں شک پیدا کرنے کے لیے کوئی بہانہ نہیں ہوسکتا۔ ان جیسے لوگوں کے ساتھ ان چیزوں کے پیچھے پیچھے بھاگنا ایک کھلم کھلا جرم ہے بلکہ ان کے ساتھ نرم انداز میں بات کرنا بھی جھوٹ اور بہتان کے زمرے میں آتا ہے۔ ہماری اسلامی دنیا میں ان چیزوں کے محبت رکھنے والے لوگ در حقیقت فتنے کے زکام میں مبتلا ہیں، ان کے ہاں ہر طرح کی بو یا خوشبو برابر ہے یا یہ ایسے جسموں کے مانند ہیں جو پسینے میں ڈوبے ہوئے ہیں اور ان کا پسینہ صاف نہیں ہوا بلکہ یہ ایک طرح کے بخار میں مبتلا ہیں۔ مسلمان کے روپ میں مخالفِ اسلام: اللہ کے بندو! اگر تم اس بات پر تعجب کرتے ہو تو اس سے بڑھ کر تعجب ان عقلوں پر ہے جو نام تو اسلام کا لیتی ہیں مگر جو ان کے ہاتھ لکھتے ہیں اور ان کی زبانیں بولتی ہیں اس کا اس کے ساتھ دور کا بھی واسطہ نہیں ہوتا! ایسے لوگ مال کے حریص، منصب کے بھوکے اور قابل نفرت خواہشات کے غلام ہوتے ہیں۔ یہ خواہشات ان کے جسم اور خون کا حصہ بن جاتی ہیں جن سے چھٹکارا پانا ناممکن ہو جاتا ہے۔ اگر آپ ان لوگوں کے بارے میں حسن ظن سے بھی کام لیں تو بھی یہ ایسے لوگ ہیں جو تقلید کرنے والے دلوں کے آگے ڈھیر ہوچکے ہیں، جو ثابت رہنے والے عقائد اور متغیرات کے درمیان فرق بھی نہیں کر سکتے، یا یہ ایسے لوگ ہیں جو اسباب کی نسبت ان کے مسببات اور نتائج کی طرف نہیں کرتے، ہر ورم شدہ چیز
Flag Counter