Maktaba Wahhabi

200 - 523
چوتھا خطبہ زبان کا تحفظ امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: اے لوگو! میں تمھیں اور اپنے آپ کو اﷲ تعالیٰ سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں، لہٰذا اس سے ڈر جاؤ، کیونکہ تقویٰ ہی ایک جامع نصیحت اور نفع مند ذخیرہ ہے۔ موت کے لیے تیار رہو، یہ بہر صورت آکر رہے گی، اس گمراہ کن دنیا کی سجاوٹوں سے بچ کر رہو، جو ان کی کثرت کی تمنا رکھتا ہے اسے ان کی قلت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اس لیے تمھیں چاہیے کہ تم تقویٰ کی کثرت کی تمنا رکھو، کیونکہ یہ بہترین زادِ راہ اور سامان سفر ہے: { یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌم بِمَا تَعْمَلُوْنَ} [الحشر: ۱۸] ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اﷲ سے ڈرو اور ہر شخص یہ دیکھے کہ اس نے کل کے لیے کیا آگے بھیجا ہے اور اﷲ سے ڈرو، یقینا اﷲ اس سے پوری طرح باخبر ہے جو تم کر رہے ہو۔‘‘ عربی زبان کی اہمیت: جو اﷲ تعالیٰ سے محبت رکھتا ہے وہ اس کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت رکھتا ہے، اور جو اس کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت رکھتا ہے وہ قرآن کریم کی مقدس زبان کے ساتھ محبت رکھتا ہے۔ یہ وہ زبان ہے جس میں بہترین کتاب نازل ہوئی، یہ وہ بولی ہے جو مخلوق الٰہی میں سے اعلیٰ انسان کی زبان سے جاری ہوئی، یہ وہ کوزہ اور سیپی ہے جس میں دینی علوم کا دریا اور ثقافتی ورثے کے خزانے بند ہیں، اس کے بغیر قرآن و سنت کی سمجھ آسکتی ہے نہ ان دونوں کے علوم و مقاصد ہی سے واقفیت حاصل ہوسکتی ہے۔ اسے سیکھنا اور اس میں مہارت حاصل کرنا ایک دینی فریضہ ہے، یہ حقیقت میں شرعی علم کا اہم ذریعہ اور دین میں فقاہت حاصل کرنے کی چابی ہے۔ عربی زبان اسلامی تشخص کی آئینہ دار ہے: برادران اسلام! امت کی زبان اس کے تشخص، شناخت کی حفاظت اور تحدید کا بنیادی
Flag Counter