Maktaba Wahhabi

129 - 523
آج امت مسلمہ مختلف علاقوں اور ممالک میں ایسے حالات سے گزررہی ہے کہ اس کا وجود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکا ہے، اتفاق واتحاد کی چادر تارتار ہوچکی ہے، اور دشمن اس کا کام تمام کرنے کے لیے پر تول رہے ہیں۔ کافروں کے افکار۔۔۔ خطرناک اسلحہ: اے مسلمانو! مسلمان جو ہاتھ سے نکل جائے اس پر تعزیتی مجالس قائم نہیں کرتا، نہ کسی مصیبت کے آنے پر اپنی قسمت کو کوستا ہے بلکہ وہ غور وفکر اور تامل کرتا ہے، اور اللہ تعالیٰ کے قوانین کی گہرائی معلوم کرنے کی کوشش کرتاہے۔ وہ بخوبی جانتا ہے کہ فتح وشکست محض اندھی قسمت یا اندھا دھند آنے والی چیز نہیں بلکہ تمام امور اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ قوانین اور اندازوں کے مطابق اپنے انجام تک پہنچتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فیصلے کو کوئی بدلنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ گہرے غوروخوض اور تحقیق و تدقیق کے بعد یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ کمزور اپنی کمزوری کا خود ذمے دار ہے، خود کشی کرنے والا کسی کو اپنے قتل کا الزام نہیں دیتا کیونکہ وہ خود اپنا قاتل ہوتا ہے، دشمن اپنی قوت کے بل بوتے پر اس قدر فتح سے ہمکنار نہیں ہوتے جس قدر زیادہ وہ دلوں میں ایمان کی کمزوری اور صفوں میں اتحاد کی کمی سے ظفر یاب ہوتے ہیں۔ مسلمانو! ہمارے دشمن کا سب سے خطرناک اسلحہ فوجی طاقت، ایٹم بم یا بائیولوجیکل اسلحہ نہیں بلکہ ہمارے دشمن کا خطرناک اور تیز تر اسلحہ وہ کھوٹے اور بے حقیقت افکار ہیں جو مسلمانوں کو تباہی کی راہ پر چلا رہے ہیں۔ اور ان میں خواہش پرستی، شہوت رانی، انانیت اور مادی ضروریات کے پیچھے بھاگنے کی ہوس پیدا کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ظلم عام ہوچکا ہے، حقوق ہضم کیے جارہے ہیں، ایمان کی چولیں ڈھیلی ہو چکی ہیں، اخلاقی ضوابط کا سینہ چھلنی چھلنی ہے اور دلوں پر مایوسی اور ناامیدی چھائی ہوئی ہے۔ کافر اپنی کوششوں میں مشغول ہیں: برادرانِ اسلام! امت کی شکستوں اور دشمنوں کے ساتھ کشمکش پر گہری نگاہ رکھنے والا اس حقیقت کا ادراک کرتا ہے کہ دشمنوں کی تعلیم و تربیت اور میڈیا کے میدانوں میں کی جانے والی پُرفریب کوششیں بار آور ہورہی ہیں اور ان کا کڑوا پھل پک کر تیار ہو چکا ہے۔
Flag Counter