Maktaba Wahhabi

436 - 523
پہلا خطبہ رمضان کے بعد امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر سعود الشریم حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: مسلمانو! اللہ تعالیٰ سے ڈر جاؤ اور ظاہر و باطن ہر دو حالتوں میں اس سے خوف کھاؤ۔ اس طرح اس کی عبادت کرو گویا تم اس کو دیکھ رہے ہو، اگر تم اس کو دیکھ نہیں پا رہے تو وہ تو یقینا تم کو دیکھ رہا ہے۔ { وَتَوَکَّلْ عَلَی الْعَزِیْزِ الرَّحِیْمِ ، الَّذِیْ یَرٰکَ حِیْنَ تَقُوْمُ ، وَتَقَلُّبَکَ فِی السّٰجِدِیْنَ ، اِنَّہٗ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ} [الشعراء: ۲۱۷ تا ۲۲۰] ’’اور اس سب پر غالب، نہایت رحم والے پر بھروسا کر۔ جو تجھے دیکھتا ہے، جب تو کھڑا ہوتا ہے۔ اور سجدہ کرنے والوں میں تیرے پھرنے کو بھی۔ بے شک وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔‘‘ وقت تیزی سے گزر رہا ہے: اللہ کے بندو! دن رات کے آنے جانے میں بھی نصیحت ہے۔ دن بادلوں کی طرح چلتے ہیں، شام کو چلے جاتے ہیں اور صبح پھر آجاتے ہیں۔ ذرے ذرے کا حساب ہوگا، تمام لوگ اپنی پیدائش کے دن سے مسافر ہیں، ان کا آخری سٹیشن جنت ہوگا یا جہنم۔ دن رات کی تیز رفتاری اس بات کی دلیل ہے کہ وقت کتنا سمٹتا جارہا ہے جو قیامت کی نشانی ہے جس طرح کہ نبی صادق صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی سچی خبر دی ہے۔[1] نیک اعمال میں لگے رہو: اللہ کے بندو! یہ تمام صورتحال عقلمندوں اور سمجھداروں کو سچی توبہ کرنے، نیکی کرنے، بدی سے رکنے اور اچھے اعمال کرنے کے لیے بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: { وَھُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الَّیْلَ وَالنَّھَارَ خِلْفَۃً لِّمَنْ اَرَادَ اَنْ یَّذَّکَّرَ اَوْ اَرَادَ شُکُوْرًا} [الفرقان: ۶۲]
Flag Counter