Maktaba Wahhabi

150 - 523
چوتھا خطبہ شادی اور اس کے متعلقہ معاملات میں آسانی کی ترغیب امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عمر بن محمد السبیل رحمہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: اﷲ کے بندو! اس دنیا میں خوشی ایک عظیم اور جلیل مقصد ہے جس کے حصول کے لیے ہر ذی روح ہر وسیلہ اور ہر ذریعہ اختیار کر کے تگ و دو کرتا ہے، لیکن اس دنیا میں انسان کو خوشی اور اطمینان قلب صرف ان راستوں اور احکام کو اپنا کر مل سکتا ہے جو اﷲ تعالیٰ نے اس کے لیے شریعت میں متعین کر دیے ہیں۔ شادی خوشی کا ایک اہم سبب ہے: اﷲ بزرگ و برتر نے جو خوشی کے اسباب متعین کیے ہیں اور انسان کی جبلت میں انھیں ودیعت کیا ہے ان میں ایک سبب شادی کے بندھن میں بندھنا ہے، اگر میاں بیوی کے درمیان مکمل اتفاق اور ہم آہنگی ہو تو یہ اس دنیا میں خوشی، اطمینان، سکون، آسودگی اور نفسیاتی راحت کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اسی لیے اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر اپنی اس خصوصی نعمت کو جتاتے ہوئے فرمایا: { وَ مِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ خَلَقَ لَکُمْ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْکُنُوْٓا اِلَیْھَا وَ جَعَلَ بَیْنَکُمْ مَّوَدَّۃً وَّ رَحْمَۃً اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ} [الروم: ۲۱] ’’اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمھارے لیے تمھی سے بیویاں پیدا کیں، تاکہ تم ان کی طرف (جا کر) آرام پاؤ اور اس نے تمھارے درمیان دوستی اور مہربانی رکھ دی، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے یقینا بہت سی نشانیاں ہیں جو غور کرتے ہیں۔‘‘ مسند احمد میں صحیح سند کے ساتھ مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( أربع من السعادۃ ))[1] ’’چار چیزیں سعادت بخش ہیں۔‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’نیک بیوی‘‘ کو بھی ان میں شمار کیا۔
Flag Counter