Maktaba Wahhabi

490 - 523
عظمت اسلام: اے اللہ کے بندو! دین اسلام اپنی گہرائیوں کی حد تک ایک آزاد شریعت ہے۔ اس نے بندوں کو لوگوں کی غلامی سے نکال کر اللہ تعالیٰ کی عبودیت میں دے دیاہے۔ عزت اسی کے ساتھ مربوط ہے، اور ذلت و رسوائی اس سے دوری کا نتیجہ۔ اس کی ابتدا واضح طور سے فرد کے ضمیر سے ہوتی ہے، پھر تمام معاشروں کے ضمیر کے حلقے تک پہنچ کر اس کی انتہا ہوتی ہے۔ تاہم جو بات بھی ہو یہ نا ممکن ہے کہ ایک دل اسلام کی مٹھاس سے معمور ہو جائے اور پھر وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی حاکمیت چھوڑ کر کسی اور کی حاکمیت کے آگے سر جھکا کر اس سے دست بردار ہو جائے۔ قرآن مجید میں ہے: ۱۔ { وَھُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآئِ اِلٰہٌ وَّفِی الْاَرْضِ اِلٰہٌ} [الزخرف: ۸۴] ’’اور وہی ہے جو آسمانوں میں معبود ہے اور زمین میں بھی معبود ہے۔‘‘ ۲۔ { اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ} [آل عمران: ۱۹] ’’بے شک دین اﷲ کے نزدیک اسلام ہی ہے۔‘‘ ۳۔ {وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَ ھُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ} [آل عمران: ۸۵] ’’اور جو اسلام کے علاوہ کوئی اور دین تلاش کرے تو وہ اس سے ہرگز قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں خسارہ اٹھانے والوں سے ہوگا۔‘‘ ۴۔ میرے رب کی قسم! یہی اللہ کا رنگ ہے۔ فرمایا: { وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰہِ صِبْغَۃً} [البقرۃ: ۱۳۸] ’’اور رنگ میں اﷲ سے بہتر کون ہے؟‘‘ اہل حق کسی خلل کا شکار نہ ہوں: مسلمانو! جب ہم دیکھتے ہیں کہ زمین پر پیہم ظلم ہو رہے ہیں، اور جب سنتے ہیں کہ مصیبت زدگان کی، جن کے علاقے مقبوضہ ہو چکے ہیں، زمینیں ہتھیالی گئی ہیں، وہ رو رہے ہیں، چیخ و پکار کر
Flag Counter