Maktaba Wahhabi

377 - 523
یہ دیکھ لے گا کہ ان مقامات مقدسہ سے اٹھنے والی آواز اور ان دیار طاہرہ میں پایا جانے والا موقف اﷲتعالی کے فضل و کرم سے اس امت کو خطرات سے تحفظ دینے کا حق ادا کرے گا، ا س امت کے وجود کا تحفظ کرے گا، اور اس کی عظمت رفتہ کو واپس دلائے گا، یہی سبب ہے کہ یہ ملک اپنے دین و امت اور وطن کی قیمت پر کوئی سودا قبول نہیں کرتا، اس سلسلہ میں نہ یہ بحرانوں سے گھبراتا ہے، اور نہ فتنوں کی متلاطم لہروں سے خوف کھاتا ہے، اور نہ کسی کا دباؤ ہی قبول کرتا ہے۔ صہیونی لابی کے حملے: مسلمانو! حق کی ایک طاقت ہوتی ہے، واضح ہدف، پگھلنے اور بکنے سے انکار، اپنے قضیہ پر ایمان اور کسی کے آگے گھٹنے نہ ٹیکنا اور نہ جھکنا بھی اس طاقت و قوت کی مختلف شکلیں ہیں، اور یہی وہ چیزیں ہیں جن کے سبب مغربی ذرائع ابلاغ کو اسلام اور مسلمان بالعموم اور سعودی حکومت و عوام اور ملک بالخصوص ایک آنکھ نہیں بھاتے، انھوں نے ایک طوفان بد تمیزی کھڑا کر رکھا ہے، مضامین و مقالات اور بیانات میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بد زبانی کے اسباب میں سے ایک تو اسلام کے بارے میں ان کی جہالت ہے، دوسرے وہ کافر اسلام کے خلاف عداوت و کینہ رکھتے ہیں۔ ا ن ذرائع ابلاغ کی اکثریت مادی و فکری اعتبار سے صہیونی لابی کے زیر اثر ہے، جو اسلام اور مسلمانوں کے ازلی دشمن ہیں۔ ہاں، جب مسلمان پگھلنے اور بکنے یا جھکنے سے انکار کر دے، اس کی پرورش اسلامی تعلیمات پر ہوئی ہو، وہ ان پر کار بند ہو اور تمام دنیاوی لالچوں اور ان کی چکا چوند سے آنکھیں موند لے تو انھیں مختلف الزامات سے نوازا جاتا اور کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ دہشت گردی کی تخم ریزی کرتے ہیں، اسے جنم دیتے اور پھر اس کی مدد کرتے ہیں وغیرہ و غیرہ۔ یہ مغربی ذرائع ا بلاغ کا حملہ اور ان کی یہ یلغار عنصریت و عصبیت کی پیداوار ہے، یہ حق سے دور خالص عداوت و دشمنی اگلنے والے اسلوب کی منہ بولتی تصویر ہے، ان سب ذرائع کا مصدر اور ان کا کلچر ایک ہے، جو تنگ نظری غرور و تکبر اور دوسرے کی ثقافت و کلچر کی توہین کرنے والے لوگ ہیں، ان کی عقل و فہم میں التباس و کجی اور فیصلوں میں ظلم و جور ہے۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ان کے ذرائع ابلاغ انتہائی مکروہ صورت اختیار کر چکے ہیں اور اپنی سو سائٹی کو تنگ نظری، انفرادیت، علیحدگی اور ظلم کی
Flag Counter