Maktaba Wahhabi

424 - 523
شرف زیارت بخشے، اپنے احسان اور مہربانی کے ساتھ تمھارے سر پر سایہ فگن رہے اور مہربانیوں اور عنایات کے خزانے لوٹاتا رہے؟ تمھیں اپنی آغوشِ محبت اور الفت کی گود میں سہلاتا رہے اور تم بھی اس کی محبت اور شفقت میں کھو جاؤ؟ پھر جدائی کا وقت آجائے، الوداع کہنے والے لمحات آہستہ آہستہ قریب آجائیں تو اس وقت تم کس احساس اور شعور کے ساتھ اس کے ساتھ آخری ملاقات کر کے اس سے جدا ہوگے؟ یقینا جدائی کے لمحات بڑے شدید ہوتے ہیں، دل غمگین اور آزردہ ہوجاتا ہے، آنکھوں سے آنسوؤں کی لڑیاں جاری ہوجاتی ہیں، غم فراق میں دل آہستہ آہستہ جلتا رہتا ہے، خصوصاً جب ایک سوختہ عشق اپنے ظالم محبوب کو الوداعی نظروں سے دیکھے، کیا اس سے بڑھ کر بھی کسی فراق اور جدائی کی تکلیف غم اور سوز ہوسکتا ہے جو المناکی، کرب اور شیفتگی امت مسلمہ اپنے عزیز از جان مہمان کو الوداع کہتے وقت محسوس کر رہی ہے؟! جو نیکی، سخاوت، فیاضی، قرآن، بخشش اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے۔ جسے رمضان کا مہینہ کہا جاتا ہے۔ رمضان نے رختِ سفر باندھ لیا ہے: بندگانِ الٰہی! اس مبارک مہینے نے واپسی کا رخت سفر باندھ لیا ہے، وہ چلنے کی اجازت چاہتا ہے، اس کے کوچ اور فراق کا وقت قریب پہنچ چکا ہے، خیمے اکھاڑ لیے گئے ہیں اور ایک ایک کر کے اس کے دن جا رہے ہیں، صرف چند ایام باقی رہ گئے ہیں۔ ابھی کل کی بات ہے، ہم اس کے آنے پر مبارکبادیں قبول کر رہے تھے اور آج اس کے جانے پر صف ماتم بچھ چکی ہے اور ہم تعزیت وصول کر رہے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اسے قبول فرما لے۔ خوش نصیب اور تیرہ بخت: یہ جود و کرم کا مہینہ تو چلتا بنا، کچھ لوگوں نے اس مہینے میں بہت ساری نیکیاں کمائیں اور کچھ نے گناہوں کے ڈھیر لگائے۔ اس میں جو اعمال ہم نے کیے یہ ان کی وجہ سے یا تو ہمارے حق میں گواہی دے گا یا پھر ہمارے خلاف گواہ بنے گا۔ روزے، قیام اور نیکی پر کمر کسنے والوں کے حق میں گواہ ہوگا، اور غفلت، اعراض، بخیلی اور نافرمانی کی وجہ سے اس میں کوتاہی کرنے والوں کے خلاف منہ بولتا ثبوت ہوگا۔ نہ جانے ہم دوبارہ اسے پا سکیں گے یا نہیں؟ یا ہمارے اور اس کے درمیان لذتوں کو توڑنے والی اور گروہوں کو جدا کر دینے والی موت منہ اٹھا کر کھڑی ہوجائے گی۔
Flag Counter