Maktaba Wahhabi

274 - 523
ہیں۔ نیز اس میں اس راستے پر چلنے سے اجتناب کی تعلیم دی جاتی ہے جو ان لوگوں کا راستہ رہا ہے جن پر اللہ کا غضب نازل ہوا ( یہود) اور ان لوگوں کا بھی راستہ ہے جو گمراہ ہوئے ( عیسائی)۔ اسلامی تعلیم کی أساس و بنیاد قرآنِ کریم اور سنتِ مطہّرہ ہیں جن پر تعلیم و تربیت کے تمام مراحل کی بنیاد ہے۔ اسلامی تعلیم و تربیت کا قدوۂ أعلی اور اسوۂ حسنہ ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی ہے، اور قول وعمل سے پہلے حصولِ علم ضروری ہے۔ جیسا کہ ارشادِ الٰہی ہے: {فَاعْلَمْ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَمنْبِکَ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ}[محمد: ۱۹] ’’اے نبی! آپ جان لیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں اور اپنے گناہوں کی بخشش مانگا کریں اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے حق میں بھی۔‘‘ سعودی عرب کا نظامِ تعلیم: یہاں جس بات کا تذکرہ خاص طور پر ضروری ہے اور جو چیز بجا طور پر تذکرہ اور شکریہ کی مستحق ہے وہ حرمین شریفین والے اس ملک کی حکومت ہے جو کتاب اللہ اور سنتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مأخوذ تعلیمات کو نافذ کیے ہوئے ہے، جیسا کہ نظامِ تعلیم و تربیت کے علاوہ دیگر تمام امور میں بھی اس کا یہی طریقۂ کار ہے۔ فللّٰہ الحمد والمنّۃ یہاں ایسا تعلیمی و تربیتی نظام رائج کیا گیا ہے جس کے اصول و مبادیات امت کے دین، اس کے اخلاق و کردار اور حقیقی أہداف و مصالح اور أغراض و مقاصد کی عکّاسی کرتا ہے، ایسا تعلیمی نظام جو ایسے خطوط وضع کرتا ہے جن پر تعلیم و تربیّت قائم ہے، تا کہ یہ واجب ادا ہو کہ أفرادِ امت کو ان کے رب اور دین کی معرفت مہیا کی جاسکے اور ان کا کردار و اخلاق اللہ کی شریعت کے مطابق سنوارا جا سکے، اور اس لیے بھی کہ معاشرے کی ضروریات پر پورا اترا جا سکے اور امت کے أغراض و مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔ اس ملک کا نظامِ تعلیم تمام تعلیمی اداروں کے ابتدائی سے لے کر أعلیٰ تعلیم کے مراحل تک کو شامل ہے، یہاں مختلف پروگرامز ہیں، مناہج اور تعلیمی و تربیتی وسائل و ذرائع ہیں، انتظامی سسٹم اور دفتری سامان ہے، اور تعلیم و تربیت سے متعلقہ قیمتی مشینری وغیرہ ہر چیز دستیاب ہے۔
Flag Counter