Maktaba Wahhabi

243 - 523
تیسرا خطبہ زمین پر فساد کی مختلف شکلیں اور ان کا علاج امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر اُسامہ خیاط حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: اللہ کے بندو! اللہ کا تقوی اختیار کرو اور اسے ہر وقت ہر کام پر نظر رکھنے والا سمجھو: { وَاخْشَوْا یَوْمًا لَّا یَجْزِیْ وَالِدٌ عَنْ وَّلَدِہٖ وَ لَا مَوْلُوْدٌ ھُوَ جَازٍ عَنْ وَّالِدِہٖ شَیْئًا} [لقمان: ۳۳] ’’ اور اس دن سے ڈرتے رہو جس دن باپ بیٹے کو کوئی فائدہ پہنچا سکے گا نہ بیٹا باپ کو۔‘‘ اور یہ بات ذہن نشین کر لو: { اِنَّ وَعْدَ اللّٰہِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّکُمُ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا وَ لَا یَغُرَّنَّکُمْ بِاللّٰہِ الْغَرُوْر} [الفاطر: ۵] ’’ اللہ کا وعدہ بر حق ہے تمھیں دنیا کی یہ زندگی دھوکے میں نہ ڈال دے اور نہ دھوکے باز (شیطان) تمھیں غفلت میں ڈالے۔‘‘ إصلاحِ الٰہی: اس زمین کی اللہ تعالی نے اپنے خاص فضل و کرم اور اپنی عظیم نعمت ور حمت سے مکمل اصلاح فرمائی ہے، کیونکہ وہ اپنے بندوں کی رشد و ہدایت کا ارادہ رکھتا تھا اور اس فرض کیلئے اللہ تعالی نے اپنے رسولوں اور پیغمبروں کو مبعوث فرمایا، آسمان سے وہ کتابیں نازل فرمائیں جن میں روشن نشانیاں اور واضح ہدایت پائی جاتی ہے۔ اس نظامِ اصلاح کے ذریعے اس نے ان کی دنیا وآخرت کی سعادت وخوشی کی ذمہ داری اٹھائی ہے، اور ایسا وعدہ کر رکھا ہے کہ جس کی خلاف ورزی اور تبدیلی کا کوئی امکان ہی نہیں ہے، اس طرح یہ زمین کامل و نافع اور انتہائی درجے کی اصلاح پا گئی، بلکہ در حقیقت اس کامل اصلاح کے سوا اس پر مزید کسی اصلاح و درستی کا کوئی امکان ہی باقی نہیں رہا، کیونکہ دینِ اسلام کے عقائد میں سے ہر عقیدے میں اور شرائع میں سے ہر شرعی حکم میں اصلاح کا پہلو موجو د ہے۔
Flag Counter