Maktaba Wahhabi

510 - 523
حکمنا فکان العدل فینا سجیۃ فلما حکمتم سال بالدم أبطح وما عجب ھذا التفاوت بیننا فکل إناء بالذي فیہ ینضح ’’جب ہم نے حکومت کی تو عدل ہمارا شعار تھا، جب تم نے حکومت کی تو زمین خون رنگ ہوگئی، ہمارے اور تمھارے درمیان اس تفاوت میں کوئی قابل تعجب چیز نہیں، کیونکہ برتن میں جو ہوتا ہے وہی چھلکتا ہے۔‘‘ موجودہ زمانے کی تاریخ، ان بلند و بانگ اور بھڑکیلے نعروں کے باوجود جنھیں عملی اعتبار سے ہر لمحہ رسوا کیا گیا اور ان بین الاقوامی اور عالمگیر معاہدوں اور مواثیق کے با وصف جو خیالی معاہدوں اور بزعم خویش قسم کی جمہوریت کے ذریعے انسانی حقوق کا خیال رکھنے کی دعوت دیتے ہیں، ان معاہدوں کو دنیا کی آنکھ اور ناک تلے انسانیت سوز جرائم کر کے پامال کیا جارہا ہے، یہ انسانیت کُشی اس کافر قوم کی وحشت ناکی اور دہشت گردی پر گواہی پیش کرتی ہے۔ عالمی کافرانہ جنگوں کی وحشت ناکیاں: تاریخ صلیبی جنگوں میں اندلس میں اور موجودہ صورتحال میں مسلمانوں کے خلاف تعصب میں کیے گئے شدید ترین اور رسوا کن واقعات کبھی نہیں بھول سکتی، یہ وہ واقعات ہیں جن کی وجہ سے ان کے سر شرم سے جھک جانے چاہییں، بلکہ ان کے تعصب اور ظلم میں اپنائے گئے رسوا کن رویے ایسے ہیں جنھیں تاریخ کبھی دفن نہیں کر سکتی۔ نازی ظالمانہ افعال اور تفتیشی عدالتوں کے اندوہناک واقعات اہل اسلام پر مخفی نہیں، بلکہ ہم دور نہیں جاتے ان دونوں عالمی جنگوں میں ان کا مسلمان کے خلاف کینہ اور نفرت عروج پر نظر آتا ہے، خواہ یہ اقوام متحدہ کے معاہدوں اور انٹرنیشنل فورمز پر انسان دوستی کا کتنا زیادہ ڈھنڈورا کیوں نہ پیٹیں، جبکہ واقعاتی زمین پر وہ ہر طرح کی بربریت اور درندگی کا عملی طور پر بھرپور مظاہرہ کرتے ہیں۔ یہ وہ نعرے ہیں جو امن اور سلامتی کی آڑ میں دہشت گردی اور سامراجی کا بیج بوتے ہیں، عالمی حالات اور بین الممالک ہونے والے حادثات نے ان کی سنگ دلی کا پول کھول دیا ہے جو اس
Flag Counter