Maktaba Wahhabi

281 - 523
جس میں تواضع کا فقدان ہو گا وہ بے حس، جذبات سے عاری اور بدقسمت ہوگا، وہ غیروں سے عبرت حاصل نہیں کرتا، اور اس بات کو ذہن میں نہیں رکھتا کہ آج جہاں وہ کھڑا ہے یہاں ہزاروں لوگ کھڑے رہ کر گزر گئے ہیں اور کتنے ہی اس جگہ کے انتظار میں ہیں؟ آج تک کبھی کوئی شخص ایسا نہیں دیکھا گیا کہ اس نے تواضع کا دامن چھوڑ دیا ہو اور اپنے سے کمتر درجہ کے لوگوں پر تکبر و زیادتی میں مبتلا ہو گیا ہو اور اللہ تعالیٰ نے اسے ذلت و رسوائی سے دو چار نہ کیا ہو، جس نے اپنے ہی بھائیوں پر زیادتی کی وہ ان کے صدق وصفا پر اعتمادنہیں کرتا، جس نے تکبر کیا اس نے تواضع نہیں کی۔ متکبر کی تین مذموم خصلتیں: متکبر شخص تین مذموم خصلتوں میں مبتلا ہوتا ہے: ۱۔ پہلی یہ کہ وہ کسی کے سامنے تکبر نہیں کرتا جب تک کہ وہ خود پسندی میں مبتلا نہ ہو اور یہ زعم نہ کر لے کہ میں دوسروں سے افضل و اعلی ہوں۔ ۲۔ دوسری یہ کہ وہ اپنے گرد وپیش کے لوگوں کو اپنے آپ سے حقیر سمجھتا ہے، اور اگر کوئی شخص دوسروں کو حقیر نہ سمجھے تو وہ تکبر نہیں کر سکتا، اللہ نے جسے دولتِ ایمان سے نواز رکھا ہو اسے جو شخص حقیر سمجھے اس کے لیے یہی گناہ و سرکشی کافی ہے۔ متکبر کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ لوگوں کو حقیر سمجھے اور اپنا غلام جانے، جبکہ ان کی ماؤں نے انھیں آزاد جنم دیا ہے؟ ۳۔ اور تیسری بُری خصلت یہ کہ متکبر انسان اللہ جل و علا کی صفات میں اس سے تنازع کرتا ہے، کیونکہ کبریا و عظمت کی صفات صرف اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص اور اسی کے لائق ہیں۔ ایک حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : (( الکبریاء ردائي، والعظمۃ إزاري، من نازعني واحدا منھما ألقیتہ في جھنم )) [1] ’’تکبر میری اوپر کی چادر، اور عظمت وشان میری نیچے کی چادر ہے، جس نے ان دونوں میں سے کسی ایک کو بھی کھینچنے کی کوشش کی میں اسے جہنم میں جھونک دوں گا۔‘‘
Flag Counter