Maktaba Wahhabi

504 - 523
سامعین کرام! اس میں کوئی تعجب خیز بات نہیں کیونکہ ہمارے اسلاف وہ لوگ ہیں جنھوں نے اسلامی تہذیب کے محلات تعمیر کیے، وہ ایمانی مشعل بردار تھے، اور تمام انسانیت کے لیے انھوں نے سعادت کا جھنڈا بلند کیا۔ یہ ہماری امت اسلامیہ کی پیشانی پر اس کی تہذیبی اور دینی خصوصیات کی بنا پر ایک تابندہ و درخشندہ تاج، لہروں کی طرح اچھلنے والی سخاوت اور چمکتا ہوا نور ہے، جو صرف اسی کو نصیب ہوتا ہے جو اﷲ تعالیٰ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی اور رسول ہونے پر راضی ہوجائے۔ اسلامی تہذیب کی خصوصیات: ہم عقیدہ بھائیو! ان تہذیبی خصوصیات اور ارکان میں سب سے پہلی چیز خالص عقیدہ توحید ہے، یہ ایک ایسا عقیدہ ہے جو علم کی ترغیب دلاتا ہے، عقل کا احترام کرتا ہے، اخلاق کی پاسداری کرتا ہے، مصالح کے حصول اور مفاسد سے نفور کے لیے مخلصانہ کوشش کرتا ہے۔ انسان کے دین، جان، عقل، مال اور عزت کی حفاظت کر کے انسانی حقوق کی پاسبانی کرتا ہے۔ ضمیر کی تربیت کرتا ہے، مثبت اور تعمیری روح کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور میانہ روی، اعتدال، نرمی، آسانی، توازن، عدل اور رحمت پر ابھارتا ہے، خواہ دریدہ دہن اور ڈھینگیں مارنے والے اس کے متعلق جو کچھ مرضی کہہ لیں۔ حق تعالیٰ نے فرما دیا ہے: { قَدْ نَعْلَمُ اِنَّہٗ لَیَحْزُنُکَ الَّذِیْ یَقُوْلُوْنَ فَاِنَّھُمْ لَا یُکَذِّبُوْنَکَ وَ لٰکِنَّ الظّٰلِمِیْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ یَجْحَدُوْنَ} [الأنعام: ۳۳] ’’بے شک ہم جانتے ہیں کہ بے شک حقیقت یہ ہے کہ یقینا تجھے وہ بات غمگین کرتی ہے جو وہ کہتے ہیں، تو بے شک وہ تجھے نہیں جھٹلاتے اور لیکن وہ ظالم اﷲ کی آیات ہی کا انکار کرتے ہیں۔‘‘ کوئی بھی انصاف پسند اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا کہ دنیا نے زمانے بھر میں آج تک کوئی ایسی تہذیب نہیں دیکھی جو اس سے بڑھ کر مخلوق کے لیے رحمت، اخلاق میں بلند اور فیصلے میں عدل کرنے والی ہو، اور آج جبکہ یہ خیالی تہذیبیں مادہ پرستی کے جوہڑ میں ڈوب چکی ہیں اور اخلاقی بحرانوں کا شکار ہیں، حتی کہ ان کے خاندانی نظام تباہی اور بربادی کی دلدلوں میں پھنس چکے ہیں تو ان حالات میں ہماری امت اسلامیہ ہی قیادت کی لگام تھامنے اور دنیا کی قیادت و سیادت کے گھوڑے پر سواری کرنے کے قابل ہے۔ اور تب یہ مغربی تہذیب تمدنی ترقی کو قوموں کا استیصال کرنے، ان کے
Flag Counter