Maktaba Wahhabi

127 - 523
منصفانہ نظام کو قائم کردے، دنیا کی یہ ضرورت کھانے پینے کی ضرورت سے زیادہ اہم ہے کیونکہ خوف اور ظلم کے سائے میںنہ کھانے کی کوئی لذت ہوتی ہے نہ پانی کا کوئی ذائقہ ۔ مسلمانوں کی کمزوری کا سبب: برادران اسلام! آج وقت مسلمانوں کے الٹ چل رہا ہے، وہ پھیلنے کے بعد سکڑ رہے ہیں اور قوت کے بعد کمزوری کا شکار ہو چکے ہیں۔ ہو سکتاہے اس میں بھی کوئی راز ہو لیکن اب یہ راز راز نہیں رہا، پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس فرمان میں اس راز سے پردہ اٹھایا ہے: ’’قریب ہے کہ تم پر قومیں اس طرح ٹوٹ پڑیں جس طرح بھوکے کھانے پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔‘‘ صحابہ کرام پوچھنے لگے: اے اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا اس دن ہم تھوڑے ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: ’’بلکہ اس دن تم بہت زیادہ ہوگے، لیکن تم سیلاب کی جاگ کے ساتھ آنے والی گندگی کی طرح ہوگے، اللہ تعالیٰ تمھارے دشمنوں کے دلوں سے تمھارا رعب ختم کردیں گے اور تمھارے دل میں ’’وہن‘‘ ڈال دیں گے۔‘‘ انھوں نے پوچھا: ’’وہن‘‘ کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’دنیا کی محبت اور موت سے نفرت!‘‘ [1] حقیقی کمزوری اور ذلت کا سب سے بڑا یہی سبب ہے کہ یہ امت دنیا کے سامان میں کھو جائے، اس کی شہوت بجھانے کے لیے معمول کے کاموں کی قیدی ہوجائے، اور صرف دنیا کی خواہشات اس کا مطمح نظر ٹھہریں۔ دنیا کی محبت ایک شیر دل اور بہادر انسان کو کمزور اور بزدل کر دیتی ہے۔ جس عورت سے وہ محبت کرے اس کے سامنے کمزور پڑ جاتا ہے، یا جس شہوت کی طمع رکھے اس کے آگے عاجز آجاتا ہے، یا جس بھی عارضی لذت کے پیچھے بھاگے اس کے سامنے گھٹنے ٹیک دیتا ہے۔ موت کی نفرت افراد اور جماعتوں کو عزت کی موت کے بجائے ذلت کی زندگی گزارنے پر مجبور کردیتی ہے، وہ ایسی زندگی کو ترجیح دیتے ہیں جس میں وہ ہر روز مرتے اور ذلیل ہوتے ہیں۔ حدیث کی وضاحت: سیلاب کی جھاگ کے مانند زندگی کی دو علامتیں ہیں: ۱۔ خفیف الوزن ہونا۔ ۲۔ کمزور ہونا اور بکھرنا۔
Flag Counter