Maktaba Wahhabi

356 - 523
تیسرا خطبہ افواہیں پھیلانا؛ تاریخ، نقصانات، شرعی احکام امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: سب سے بہترین وصیت وہ ہے جو اﷲ تعالیٰ نے فرمائی ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے : { وَ لَقَدْ وَصَّیْنَا الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ اِیَّاکُمْ اَنِ اتَّقُوا اللّٰہَ} [النساء: ۱۳۱] ’’ہم نے ان لوگوں کو وصیت کی جو تم سے پہلے کتاب دیے گئے تھے اور تمھیں بھی وہی وصیت کر رہے ہیں کہ اﷲ سے ڈرو۔‘‘ اﷲ کے بندو! تقویٰ اختیارکرو کیونکہ فتنوں سے بچاؤ اور مصائب و مشکلات سے نجات و سلامتی کا وہی ضامن ہے۔ چنانچہ حضرت طلق بن حبیب رحمہ اللہ کہتے ہیں: (( اتقو الفتن بالتقوی )) [1] ’’تقویٰ کے ذریعے فتنوں سے بچو۔‘‘ افواہوں کی جنگ: جب سے اﷲ تعالیٰ نے یہ دنیا بنائی ہے تب ہی سے مختلف قوتوں کے ما بین کشمکش جاری ہے، ایسی کشمکش جو انسانیت کی گہرائیوں کو نشانہ بناتی ہے اور بشریت کے ڈھانچے پر اثر انداز ہوتی ہے، جنگیں، آفتیں، بحران اور مصائب و فتن، اپنے مہلک و خطر ناک اسلحے کے ساتھ انسان کے جسم کو نشانہ بناتے ہیں جبکہ بعض در پردہ جنگیں ایسی بھی ہیں جو کئی حوادث و مشکلات کے کناروں پر جنم لیتی ہیں اور اپنے دور کے تغیرات و تقلبات میں بڑھتی ہیں۔ یہ پہلی مذکورہ جنگوں سے کہیں زیادہ مہلک و خطرناک ہوتی ہیں کیونکہ یہ انسان کے باطن کی گہرائی، اس کی عطا، اس کی قدروں اور نشوونما کو نشانہ بناتی ہیں، آپ جانتے ہیں کہ یہ گندی جنگ کونسی ہے ؟ یہ ’’افواہوں کی جنگ ‘‘ ہے۔ یہ افواہیں معنوی جنگوں اورنفسیاتی دباؤ میں سب سے زیادہ خطرناک جنگ ہے، بلکہ تباہی مچانے والا سب سے زبردست اسلحہ یہی ہے، اور اس کی تاثیر سب سے بڑھ کر ہے۔ اگر یہ کہا جائے
Flag Counter