Maktaba Wahhabi

308 - 523
شہرت و سرفرازی حاصل ہوتی ہے، اور ہمیں اس بات پر بھی پورا پورا یقین ہے کہ ہماری تہذیب و ترقی کی اساس و بنیاد ہمارا اسلامی عقیدہ ہی ہے، کیونکہ یہ حسبِ ارشادِ الٰہی ہے: { تَنْزِیْلٌ مِّنَ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ} [حمٓ السجدۃ: ۲] ’’اتارا ہوا ہے بڑے مہربان نہایت رحم والے کی طرف سے۔‘‘ اور اس خالق و مالک نے اپنے بارے میں فرمایا ہے: { اَلاَ یَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَھُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ} [الملک: ۱۴] ’’کیا وہ نہیں جانتا جس نے پیدا کیا ہے اور وہ باریک بین اور با خبر بھی ہے؟‘‘ فقدانِ عقیدہ اور جنگل کا قانون: صحیح عقیدے کے بغیر انسانیت اور شرعِ قویم کے بغیر بشریت چیر پھاڑ دینے والے درندوں اور وحشی جانوروں کا جنگل بن کر رہ جاتی ہے، جس میں ہر طاقت ور دوسرے ضعیف و کمزور پر تسلّط جمائے رہتا ہے اور انسانی زندگی قلق واضطراب اوربد نظمی و انارکی کا شکار ہو جاتی ہے، عہدِ جاہلیت میں لوگوں کی زندگی واقعی اسی طرح کی تھی اور اب بھی لوگ اسی طرح ہو جاتے ہیں، اور اگر اعلیٰ مبادیات، عمدہ قدریں، مثالی کردار نہ رہے اور حرص و ہویٰ اور خواہشاتِ نفس، نورِ ہدایت پر غالب آ جائیں تو غدر و بغاوت، سرکشی و ظلم اور تسلّط و زیادتی کسی بھی ملک اور کسی بھی زمانے میں عام ہو جاتے ہیں۔ دینِ حق کے عظیم مقاصد: اللہ کے بندو! دینِ حق، شہوت و خواہشاتِ نفس کے سرکش گھوڑے کی لگام کھینچ کر اسے سیدھا رکھتا ہے، انسانوں کی طبیعتوں اور ان کے جنسی تقاضوں کی تہذیب کرتا ہے، اپنے ماننے والوں کو خیر و برکت اوراحترام و اکرام کی راہوں پر چلاتا ہے، ہدایت و فضیلت کی طرف راہنمائی کرتا ہے اور لوگوں کو ضلالت و گمراہی، ذلّت و رسوائی کی راہوں سے دور رکھتا ہے، یہ دین، دینِ رحمت اور عدل و انصاف ہے، یہ دین امانت داری، خیر وبھلائی، امن و آشتی، سکون و سلامتی اور پیارو محبت کا دین ہے، اس کے عظیم مقاصد میں لوگوں کے دین، ان کی جانوں، ان کے مال و متاع، ان کی عزت وآبرو اور ان کی عقل و خرد کا تحفظ کرنا سب سے پیش پیش ہیں۔
Flag Counter