Maktaba Wahhabi

450 - 523
جھکے رہنے، اس کی عظمت کے سامنے سر پھینک دینے، اس کے آگے انکساری اور اسی کی محتاجی،جھک جانے، بندگی اختیار کرنے، قرب حاصل کرنے، اﷲ تعالیٰ کی ربوبیت اور الوہیت کی جناب میں خشوع کرنے کا نام ہے۔ یہ مسلمان کی پناہ گاہ اور ایک مومن کا ٹھکانہ ہے۔ یہ مسلمان کے لیے شفا بخش مرہم، کفایت کرنے والی دوا اور مکمل غذا ہے۔ یہ سب سے بہتر ہتھیار، ڈھال اور جدوجہد ہے، یہ کامیابی، اصلاح اور نجات پانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یہ دلوں اور روحوں میں روحانی قوت، مضبوط ایمان اور گہرا یقین پیدا کرتی ہے۔ یہ ایک ایسی روشنی جلاتی ہے جس سے فتنوں کے اندھیرے چھٹ جاتے ہیں اور انسان شدید ترین مشکلات اور ترغیبات کا آسانی کے ساتھ مقابلہ کرلیتا ہے۔ نماز میں اتنی زیادہ حکمتیں، اسرار، مقاصد اور اہداف ہیں کہ جنھیں اکثر نمازی بالکل نہیں سمجھتے، جو شخص اسے شریعت کے مطابق ادا کرے تو اس کے اجر کے کیا کہنے؟ امام ابو داود رحمہ اللہ نے اپنی سنن میں یہ حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( خمس صلوات افترضھن اللّٰه عزوجل، من أحسن وضوء ھن، وصلاھن لوقتھن، وأتم رکوعھن وخشوعھن کان علی اللّٰه عھد أن یغفر لہ )) [1] ’’اللہ تعالیٰ نے پانچ نمازیں فرض کی ہیں، جو ان کے لیے بہترین وضو کرے، ان کو ان کے وقت پر ادا کرے، ان کے رکوع اور خشوع کو مکمل کرے تو یہ اللہ تعالیٰ کی ذمے داری ہے کہ وہ اس شخص کو معاف کردے۔‘‘ لوگ نماز سے غافل کیوں ہیں؟ برادران اسلام! الحمد للہ، اللہ تعالیٰ کے دین اور شریعت میں نماز کا جو مرتبہ اور مقام ہے اس سے کوئی مسلمان بھی بے خبر نہیں۔ یہ اسلام کی عمارت کا اہم ستون اور کفر اور ایمان کے درمیان حد فاصل ہے۔[2] اگر اس معاملے کی اس قدر اہمیت ہے تو جو چیز نفس کو کچوکے لگاتی اور دل کو تکلیف دیتی ہے وہ یہ ہے کہ اسلام کی طرف نسبت رکھنے والی ایک بہت بڑی تعداد اس کو پرکاہ جتنی حیثیت بھی نہیں دیتی! لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے درمیان رہتے ہوئے بھی نماز کو کوئی وزن نہیں
Flag Counter