ہے جس کے ساتھ وہ اپنے آپ کو بھی بچا سکتے ہیں اور انسانیت کی اصلاح کا بیڑا بھی اٹھا سکتے ہیں۔
انھیں اپنے دین کی حقیقت اور اپنے پیغام کی اصلیت کا مکمل علم ہونا چاہیے تاکہ وہ تبدیلی، قوموں کی تعمیر اور اصلاح کے متعین راستوں کے متعلق اﷲ تعالیٰ کے قوانین سمجھ سکیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
{ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوْا مَا بِاَنْفُسِھِمْ} [الرعد: ۱۱]
’’بے شک اﷲ نہیں بدلتا جو کسی قوم میں ہے، یہاں تک کہ وہ اسے بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے۔‘‘
اس لیے اﷲ کے بندو! اﷲ تعالیٰ سے ڈر جاؤ، دین قائم کرو اور اس میں فرقے بندی اختیار نہ کرو۔
{ کَبُرَ عَلَی الْمُشْرِکِیْنَ مَا تَدْعُوْھُمْ اِلَیْہِ اَللّٰہُ یَجْتَبِیْٓ اِلَیْہِ مَنْ یَّشَآئُ وَیَھْدِیْٓ اِلَیْہِ مَنْ یُّنِیْبُ} [الشوریٰ: ۱۳]
’’مشرکوں پر وہ بات بھاری ہے جس کی طرف تو انھیں بلاتا ہے، اﷲ اپنی طرف چن لیتا ہے جسے چاہتا ہے اور اپنی طرف راستہ اسے دیتا ہے جو رجوع کرے۔‘‘
|